کیمی بیڈو نوخ کنزرویٹو کی قیادت حاصل کرنے کی ڈوڑ میں شامل

10 جولائی ، 2022

لندن (پی اے) مساوات سے متعلق امور کی سابق وزیر کیمی بیڈونوخ کنزرویٹو کی قیادت حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل ہوگئی ہیں۔ ٹائمز سے باتیں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں ایک محدود حکومت اور سچ بولنا چاہتی ہوں۔ اس وقت تک قیادت کی دوڑ میں شامل ہونے والے امیدواروں میں سب سے زیادہ اہم تصور کئے جانے والے امیدوار سابق وزیر خزانہ رشی سوناک ہیں۔ انھوں نے جمعہ کو اپنے امیدوار ہونے کا اعلان کیا۔ بریگزٹ سے متعلق امور کے سابق وزیر اسٹیو بیکر نے کہا ہے کہ وہ امیدوار نہیں ہیں اور سابق اٹارنی جنرل Suella Braverman کی حمایت کریں گے۔ وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ وہ اپنے جانشین کے انتخاب تک ڈائوننگ اسٹریٹ میں رہیں گے۔ کنزرویٹو کے سینئر بیک بینچر ٹام ٹگنڈ ہیٹ نے بھی قیادت کی دوڑ میں حصہ لینے کااعلان کیا ہے، اس طرح اب تک قیادت کے امیدواروں کی تعداد 4 ہوگئی ہے جبکہ مزید جن لوگوں کے اس دوڑ میں شامل ہونے کا امکان ہے، ان میں سابق وزیر صحت ساجد جاوید، موجودہ وزیر دفاع بین ویلس اور سابق وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ شامل ہیں۔ توقع ہے کہ اگلے ہفتے نئی قیادت کی دوڑ کی تاریخ کا تعین کردیا جائے گا اور ستمبر تک نئے وزیراعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھا سکیں گے۔ 42 سالہBadenoch کا کہنا ہے کہ ایک مضبوط لیکن محدود حکومت ان باتوں پر توجہ مرکوز کرے گی جن کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکسوں کی شرح کم کریں گی لیکن اخراجات پر سخت پابندیاں عائد کریں گی۔انھوں نے کہا کہ جب تک کنزرویٹو پارٹی میں تبدیلی نہیں کی جاتی برطانیہ اور مغربی دنیا میں تفاوت بڑھتا رہے گا اور مخالفین اقتصادی اعتبار سے ہم سے آگے نکل جائیں اور ہم عالمی سطح پر تنہا ئی کا شکار ہوجائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ میں پارٹی کی قیادت میں اس لئے شامل ہوئی ہوں کہ میں سچ بولنا چاہتی ہوں کیونکہ سچ ہی کی بدولت ہم آزاد رہ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام بے معنی باتیں اور خالی خولی نعرے سن سن کر تنگ آچکے ہیں اور ملک کو چلانے کیلئے جس دانشورانہ حکمت عملی کی ضرورت ہے، اس کا فقدان ہے، وہ جب مساوات سے متعلق امور کی وزیر تھیں تو حکومت کی ایل جی بی ٹی + سے متعلق مشاورتی پینل نے کنرورژن تھیراپی میں تاخیر کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ رشی سوناک نے قیادت کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے اعلان کیا کہ کوئی تو ایسا ہونا چاہئے جو حالات پر گرفت رکھ سکے اور صحیح فیصلے کرسکے۔ انھوں نے سوشل میڈیا ویڈیو پر کہا کہ وہ لوگوں کا اعتماد بحال کرنے، معیشت کو دوبارہ استوار کرنے اور ملک کو متحد کرنا چاہتے ہیں۔ Oliver Dowden اور Mark Spencer سمیت بہت سے سینئر ٹوری ارکان پارلیمنٹ نے رشی سوناک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ پارٹی کے چیئر مین کی حیثیت سے استعفیٰ دینے والے Oliver Dowden نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ رشی سوناک ملک کو چلانے اور لیبر پارٹی کو شکست دینے کی صلاحیت رکھنے والے بہترین امیدوار ہیں جبکہ دارالعوام کے قائد جیکب ریس موگ رشی سوناک کی حمایت نہیں کریں گے جبکہ انہوں نے سابق وزیر خزانہ کی ٹیکسیشن سے متعلق پالیسیوں پر تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ میں اس لیڈر کو سپورٹ کروں گا جو سرکاری اخراجات کو کنٹرول میں رکھ سکے کیونکہ میرے خیال میں افراط زر کا مقابلہ کرنے کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے۔