ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنے والے 2افراد کو14سال قید کی سزا

10 جولائی ، 2022

لندن (پی اے) مانچسٹر کرائون کورٹ نے گزشتہ سال14نومبر کو لیورپول ویمن ہسپتال کے دوسرے دن ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالے والے2افراد احمیر ی احمدی اور محمد حسینی کو دہشت گردی کے الزام میں مجموعی طورپر14 سال قید کی سزا سنا دی۔ مانچسٹر کرائون کورٹ کو بتایا گیا کہ ویڈیو سے دہشت گردی کی ترغیب ملتی ہے۔ ہسپتال میں دھماکہ کرنے والے شخص عماد الصعالحین دھماکہ کے دوران ڈیوائس پھٹنے سے ہلاک ہوگیا تھا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ایران سے پناہ کی تلاش میں آنے والے عزیزی نے انسٹا گرام یا ٹیلی گرام ایپ پر دھماکہ کی ویڈیو پوسٹ کی تھی۔ اس مہینے کے آخر میں اس نے ایک ویڈیو دیکھی کہ ایک خودکار رائفل کیلئے سائلنسر کس طرح تیار کیا جاتا ہے۔ مائونٹ اسٹریٹ شفیلڈ کے رہائشی عزیزی نے اپنے فون نمبر کا پن نمبر بتانے سے انکار کردیا تھا، اس کا شریک ملزم 19 سالہ محمد حسینی کا تعلق بھی ایران ہی سے بتایا جاتا ہے۔ اسی جرم میں اسے سزا سنائی گئی۔ عزیزی نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ ایک کرد اسائلم سیکر کی مدد کرنا چاہتا تھا اور اسے یہ بتا رہا تھا کہ دہشت گرد تنظیم آئی ایس نے ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا، جب اس کا فون ہیک ہوگیا۔ تفتیشی چیف سپرنٹینڈنٹ پیٹر کریگ کا کہنا ہے کہ آج کے فیصلے سے ان لوگوں کے جرم کی سنگینی کا پتہ چلتا ہے۔