درآمدی ایندھن پر انحصار خطرناک ،ملکی ترقی کیلئے توانائی کے متبادل ذرائع کی تلاش ضروری ہے،مصدق ملک

10 جولائی ، 2022

اسلام آباد (این این آئی)وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ (درآمدی ایندھن پر انحصار خطرناک ہے، ملکی ترقی کیلئے توانائی کے متبادل ذرائع کی تلاش ضروری ہے، پاکستان بڑھتے گردشی قرضوں، درآمدی فیول پر انحصار اور ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ایک بار پھر عدم توازن کا شکار ہے، حکومت پائیدار ترقی کے حصول کیلئے توانائی کے نظام میں بنیادی تبدیلی پر غور اور قابل تجدید ذرائع پر توجہ دے رہی ہے، ہمیں توانائی کے ان تمام وسائل پر توجہ دینی چاہئے جو ہماری زمین پر پیدا کئے جاسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’گوادر پرو ‘‘کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کے توانائی کے بحران کو طویل عرصے تک حل کرنے میں مقامی وسائل کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔پاکستان کا توانائی کا شعبہ ایک بار پھر ناکارہیوں، بڑھتے ہوئے گردشی قرضوں، درآمدی فوسل فیول پر بڑے پیمانے پر انحصار اور ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ایک بار پھر توازن کا شکار ہے، یہ پہلی بار نہیں کہ پاکستان توانائی کے بحران میں پھنسا ہو۔ اس سے بدتر بات یہ ہے کہ بجلی کی کل پیداوار کے مقابلے میں گرمیوں کے مہینوں کی وجہ سے مطالبات میں تیزی سے اضافہ ہونے کے بعد اسے بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔گوادر پرو کے مطابق توانائی کی حفاظت ضروری ہے کیونکہ ہم نے جس قسم کی رکاوٹ دیکھی ہے وہ ہماری اقتصادی بہبود کے لیے ممکنہ خطرہ ہے۔ مزید مقامی اور قابل تجدید وسائل کی تلاش توانائی کی حفاظت کی کلید ہے،اس بات کی نشاندہی پاکستان اقتصادی سروے 2021ـ22 نے کی۔اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر نے کہاپاکستان میں اس وقت ہمیں جس مسئلے کا سامنا ہے وہ یہ ہے کہ ہمیں ایندھن درآمد کرنا پڑتا ہے جس پر ہمارے زیادہ تر پاور پلانٹس چلتے ہیں۔ یہ درآمد ہمارے خزانے پر، ہمارے بیرونی شعبے پر، اور روپے کی قدر پر بھی بھاری بوجھ ڈالتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت پائیدار ترقی کے حصول کے لیے توانائی کے نظام میں بنیادی تبدیلی پر غور کر رہی ہے۔اس کا تجربہ ہونا باقی ہے۔سروے کے مطابق تاریخی طور پر پاکستان کی اقتصادی ترقی توانائی کے شعبے میں رکاوٹوں کی وجہ سے محدود ہے۔ پاکستان کی توانائی کی ضروریات میں اضافہ ہو رہا ہے اور آنے والی دہائیوں میں توانائی کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ اس پیمانے پر توانائی کی طلب توانائی کے وسائل اور تقسیم کے نیٹ ورکس پر دباؤ ڈالے گی۔ توانائی کے نظام کی بنیادی تبدیلی کے بغیر یہ غیر پائیدار ہے۔ فوسل توانائی کے غالب وسائل پر انحصار، خاص طور پر تیل خطرناک ہے۔وزیر نے کہاکہ حکومت ملک میں توانائی کے متبادل ذرائع تلاش کرکے بجلی کے نظام میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت توانائی کے قابل تجدید ذرائع پر بھی توجہ دے رہی ہے تاکہ توانائی تک رسائی کو سستی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کے متبادل اور قابل تجدید ذرائع کی تلاش سے توانائی کے تحفظ اور پائیداری کو یقینی بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جہاں ہمارے پاس ونڈ کوریڈورز ہیں، وہاں ہم ونڈ ملز بھی لگا سکتے ہیں۔ ہمیں درآمدی ایندھن کی بجائے مقامی وسائل پر انحصار کرنا چاہئے۔