منیٰ میں حجاج کی رمی اور قربانی

10 جولائی ، 2022

منیٰ (مانیٹرنگ ڈیسک) مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ سمیت سعودی عرب کی تمام مساجد میں عید الاضحی کی نماز ادا کی گئی ۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق عید کا سب بڑا اجتماع مسجد الحرام میں ہوا جہاں شیخ عواد الجہنی نے عید کا خطبہ دیا اور نماز کی امامت کی،انہوں نے خطبے میں مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے قربانی کے جذبے کو یقینی بنانے کی یاد دہانی کروائی۔منیٰ میں حجاج کرام نے بڑے شیطان کو رمی کا عمل گزشتہ روز فجر کے بعد شروع کردیا ہے جہاں پیشگی طے شدہ جدول کا مطابق رمی کا عمل جاری ہے۔حج انتظامیہ نے رمی کے لیے پیشگی جدول تیار کیا ہے جس کے مطابق ہر زون میں واقع خیموں کے حاجیوں کو رمی کے لیے مقررہ وقت دیا گیا ہے،ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ جمرات پل پر بھیڑ نہ ہو اور رمی کا عمل سلیس انداز میں ہو۔حج منصوبے کے مطابق مزدلفہ سے واپسی پر حجاج کو خیموں میں جانے کا پابند بنایا گیا ہے جہاں وہ رمی کے لیے اپنے وقت کا انتظار کریں گے۔جمرات لے جانے والے تمام راستوں پر حج سکیورٹی فورس تعینات ہیں جہاں حاجیوں کو سامان لے جانے کی اجازت نہیں،حاجیوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ رمی کے لیے جمعرات پر اپنا سامان نہ لے جائیں۔رمی کے بعد جمرات پل کے قریب اور حاجیوں کے خیموں میں بھی حجاموں کا انتظام کیا گیا ہے جہاں بال منڈوانے یا تقصیر کرنے کی سہولت موجود ہے۔حاجی چاہیں تو رمی کے فورا بعد بال منڈوائیں یا پھر یہاں سے سیدھا مکہ مکرمہ جا کر طواف کرلیں اور واپسی پر بال منڈوائیں۔حاجیوں کو مکہ مکرمہ لے جانے کے لیے جمرات پل کے بعد بس سروس موجود ہے جو دن کے 24 گھنٹے مفت چلتی ہے۔حجاج نے رمی کرنے کے بعد حلق یا تقصیر(بال منڈوانے) کے بعد احرام کھول دیا اور قربانی کا فریضہ ادا کیا۔تفصیلات کے مطابق حج 2022 اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔