سری لنکا میں کشیدگی ،پاکستانی ٹیم صدارتی محل سے بمشکل ایک کلو میٹر کے فاصلے پر مقیم

10 جولائی ، 2022

کراچی(نمائندہ جنگ)کولمبو میں صدارتی محل سے بمشکل ایک کلومیٹر کے فاصلے پر پاکستانی کرکٹ ٹیم سخت سیکیورٹی میں قیام پذیر ہے۔ہفتے کو دارلحکومت میں کرفیو اور مظاہروں کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں نے تمام وقت ہوٹل میں گزارا اور شیڈول پریکٹس سیشن منسوخ کردیا گیاتاہم کھلاڑیوں محفوظ ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ سری لنکا کی سیاسی اور تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ابھی تک دورے کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔اتوار کو سری لنکا میں عید ہے اور پاکستانی کھلاڑی عید کی نماز ادا کرنے کے بعد پریکٹس کے لئے اسی صورت میں جائیں گے اگر صورتحال میں بہتری آئی۔پیر کو کولمبو میں پاکستانی ٹیم نے سہ روزہ میچ میں شرکت کرنا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی وزارت خارجہ اور کولمبو میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں ہے۔سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ہزاروں مظاہرین رکاوٹیں توڑتے ہوئے صدارتی محل میں داخل ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے صدر کو بحفاظت نکال لیا۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین پر شیلنگ بھی کی۔معاشی بحران کے پیش نظر مظاہرین کی جانب سے سری لنکا کے صدر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔اس سے قبل مظاہرین گال فورٹ میں داخل ہوگئے، مظاہرین کا گال فورٹ میں داخلہ ممنوع ہے۔گال اسٹیڈیم میں سری لنکا اور آسٹریلیا کا دوسرا ٹیسٹ جاری ہے اور مظاہروں کی وجہ سے کھیل کچھ دیر کے لئے رک گیا کیوں کہ گال فورٹ اور اسٹیڈیم ساتھ ساتھ ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کولمبو ٹیم ہوٹل میں پاکستانی کھلاڑیوں نے جم اور پول سیشن میں حصہ لیا اورتمام وقت ہوٹل میں رہے۔ٹیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی سی بی ،سری لنکابورڈ کی رائے کے مطابق ہی آگے بڑھ رہا ہے ۔کھلاڑیوں کی حفاظت کی ذمے داری میزبان بورڈ کی ہے۔دورے کے حوالے سے کسی طور پر غیر معمولی صورتحال نہیں ہے ۔اس وقت تک دورے کے حوالے سے اس موقع پر تحفظات کا اظہار نہیں کیا گیا۔میزبان بورڈ نے ہفتے کے ٹریننگ سیشن کو منسوخ کرنے کا کہا تھا ۔سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے میزبان بورڈ کی درخواست کو قبول کیا گیا تھا ۔ اباتوار صبح ٹریننگ سیشن شیڈول ہے جس میں اب تک کوئی تبدیلی نہیں ہے۔1994 میں بھی پاکستانی ٹیم کرفیو اور ہنگاموں کے دوران کولمبو میں تھی۔