جسٹس جاوید اقبال پر الزامات کی صاف و شفاف تحقیقات کرائی جائے، نیشنل پارٹی

10 جولائی ، 2022

کوئٹہ ( پ ر) نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے جاری بیان میں لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس جاوید اقبال پر سنگین الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ماورائے آئین وقانون انسانی آزادی کو سلب کیا جاتا ہے اور شہریوں کو لاپتہ کیا جاتا ہے دوسری طرف لواحقین کی داد رسی کےلیے متعین کردہ کمیشن کے سربراہ اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے جنسی ہراسانی جیسے منفی و غیر اخلاقی اقدام کریں تو عوام کا اعتماد و بھروسہ مکمل ختم ہوجاتا ہے۔صاف و شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے سے انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جاسکتا ہے۔لاپتہ افراد ملک کا سب سے بڑا و سنگین مسئلہ ہے۔ بلوچ کو ہر دوسرا گھر متاثر ہے۔اس کو فوری طور پر حل ہونا چائیے اور ان کو بازیاب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال طاقت ور ترین آدمیوں میں رہے اور وہ اہم ترین عہدوں پر فائز رہے۔لیکن انہوں نے اپنی پوزیشن کو غلط استعمال کیا۔جو کہ مجموعی ریاست کے مفاد میں نہیں اس لیے ریٹائرڈ جسٹس پر لگے گئے الزامات کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنائے جائے اور ان کو اس عہدے سے فی الفور ہٹایا جائے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچ لاپتہ افراد سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کو ان کا انسانی آزادی کا حق سمجھتی ہے۔ہر انسان کو آزادی سے جینے کا حق فراہم کرنے سے ہی آئین بلند اور باوقار سماج تشکیل پاجاسکتاہے۔