مودی حکومت کشمیر میں انسانیت سوز جرائم کر رہی ہے، سول سوسائٹی

10 جولائی ، 2022

سرینگر (این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں مقیم انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ بی جے پیـآر ایس ایس کی قیادت والی مودی حکومت کی نازی پالیسیوں کے نتیجے میں مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی انتہائی سفاکانہ، کثیر جہتی اور منظم خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ہندو راشٹریہ اور ہندوتوا کے نظریات نے بھارت کو نسل کشی کی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نسلی تطہیر کے اپنے گھناؤنے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں کشمیریوں کو جعلی مقابلوںمیں شہید کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے کشمیری مسلمانوں کی نسلی تطہیر کا منصوبہ بنا رہی ہے اور آرٹیکل 370کی منسوخی کا مقصد اس سلسلے میں آخری رکاوٹ کو دور کرنا تھا۔ حقوق کے ایک کارکن نے کہا کہ بھارت نے اس وقت مقبوضہ علاقے میں دس لاکھ کے قریب فورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں جو انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا خطہ بن چکا ہے۔ ایک اور کارکن نے کہا کہ بھارتی فورسز کو کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت نہتے کشمیریوں کے قتل کا لائسنس حاصل ہے اور فورسز اہلکار اس قانون کی آڑ میں کشمیریوں کا بے دریغ قتل عام کر رہے ہیں ۔