غذائی عدم تحفظ تمام ترقی پذیر ممالک کے لیے بڑا خطرہ ہے، شہزاد علی ملک

10 جولائی ، 2022

اسلام آباد (اے پی پی) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ خطے اور اس کے ارد گرد منڈلاتے ہوئے غذائی عدم تحفظ کی وجہ سے پاکستان سمیت تمام ترقی پذیر ممالک خصوصا جنوبی ایشیا کے لیے یہ ایک بڑا خطرہ بن کر سامنے آرہا ہے۔ ہفتہ کویو بی جی کے زیراہتمام یہاں منعقدہ ʼʼپاکستان میں غذائی عدم تحفظ کے اثراتʼʼ کے موضوع پر ایک پینل مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری شہزاد علی ملک، ستار امتیاز ، نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اشیائے خوردونوش کا افراط زر دوہرے ہندسے میں پہنچ گیا ہے اور اس تناظر میں کم ہوتی ہوئی آمدنی کی وجہ سے مزید پاکستانی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے جن میں سے 18 فیصد کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان نے گندم اور چاول سمیت وہ خوراک زیادہ پیدا کی ہے جو اس کی آبادی کی اکثریت استعمال کرتی ہے تاہم خوراک کی پیداوار میں مجموعی اضافے کے باوجود معاشرے کے کمزور طبقہ اور غریب ترین آبادی کو مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک میسر نہیں۔ اس کی بنیادی وجہ غریب ترین افراد کی خوراک تک محدود معاشی رسائی ہے