مسلم لیگ ق میں کوئی اختلاف نہیں، چوہدری شجاعت

10 جولائی ، 2022

اسلام آباد(طاہر خلیل )سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے ان کی رہائشگاہ اسلام آباد میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے ملاقات کی۔ بیرسٹر سلطان محمود نے چودھری شجاعت حسین سے خیریت دریافت کی ، اور ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اوروزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ظلم وبربریت کی جا رہی ہے۔چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ظلم وجبر کو فوری طور بند ہو نا چاہیے۔چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل ہو رہی ہے۔ کشمیر کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا، چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ کشمیر میں روز وہاں نوجوانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے بھارت نے یسین ملک کو عمر قید کی سزا دی ۔ جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹرسلطان محمود کا کہنا تھا کہ چودھری شجاعت دور اندیش آدمی ہیں، کشمیر کے مسائل پر ان سے رہنمائی لیتا ہوں۔بھارت کی طرف سے جو اقدامات اٹھائے گئے اس پر بھی شجاعت حسین سے رہنمائی لیتا ہوں، پاکستان میں جب بھی مشکل حالات آئے انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ، چودھری شجاعت اور ان کے والد کی کشمیر اور پاکستان کے لیے قربانیاں ہیں۔صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جو ظلم وبربریت کی جا رہی ہے، یسین ملک کو عمر قید کی سزا دی گئی، کشمیر کی جغرافیائی طور پر تبدیلی ہو رہی ہے آئے روز وہاں نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا، اس وقت ہماری سیاست میں عجیب صورت حال ہے، آئے روز ویڈیو چلائی جاتی ہیں، بیرون ملک دنیا ہماری سیاست کو کیسے دیکھتی ہے۔چودھری شجاعت کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ہے، کیا میں نے اور پرویز الٰہی نے کبھی ایک دوسرے کے خلاف کوئی بیان دیا ہے۔ میرے اور پرویز الہیٰ کے درمیان اختلافات نہیں ہیں، ان سے روز ملاقات ہوتی ہے، عید کی نماز بھی مل کر پڑھیں گے۔ہاں نظریاتی اختلافات ہوتے رہتے ہیں، باپ بیٹے میں بھی نظریاتی اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت میں نہیں بدلنا چائیے، نئی نسل کے خیالات کا احترام کرنا چائیے۔