پنجاب ، گندم و آٹے کی سمگلنگ روکنے کیلئے رینجرز کی خدمات لینے کا فیصلہ

10 جولائی ، 2022

لاہور (خبرایجنسی) پنجاب حکومت نے سرکاری گندم اور آٹا کی اسمگلنگ روکنے کیلئے پنجاب رینجرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز سیکریٹری فوڈ پنجاب نادر چٹھہ کی سربراہی میں گندم اور آٹے کی اسمگلنگ روکنے کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کور ہیڈ کوارٹرز، پنجاب رینجرز، موٹر وے پولیس، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پولیس، اسپیشل برانچ کے نمائندوں سمیت ڈویژنل ڈپٹی کمشنرز اور ڈائریکٹر فوڈ نے شرکت کی۔اجلاس میں شریک کور ہیڈ کوارٹرز پنجاب رینجرز کے نمائندہ کرنل فیصل نے تجویز پیش کی کہ کمیٹی میں ’’آئی بی‘‘ اور’’ایم آئی‘‘ کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی روکنے میں مدد مل سکے۔ کمیٹی کے شرکاء نے تجویز سے اتفا ق کرتے ہوئے دونوں انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کمیٹی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کمیٹی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق راولپنڈی، ڈی جی خان اور بہاولپور ڈویڑنز میں فوڈ چیک پوسٹوں پر رینجرز کو تعینات کیا جائیگا جبکہ میانوالی اور بھکر میں رینجرز دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے متبادل انتظامات کیے جائیں گے۔تمام ڈپٹی کمشنرز چیک پوسٹوں پر عملہ کی تعینا تی کیلئے افرادی قوت کی قلت کے پیش نظر ڈیلی ویجز کی بنیاد پر محکمہ شہری دفاع کے رضاکار بھرتی کریں گے۔ڈی جی خان میں سخی سرور اور تریموں چیک پوسٹ کی تعمیر کیلئے چیف سیکر ٹری کو پی سی ون ارسال کیا جائیگا۔ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں آئی بی اور ایم آئی کے نمائندے بھی شریک ہونگے، اسمگلنگ میں ملوث فلو رملز کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی اور گندم کوٹا بند کرنے کیساتھ ان کا فوڈ گرین لائسنس منسوخ کیا جائیگا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری فوڈ نے بتایا صوبے بھر میں اس وقت صوبائی داخلی و خارجی مقامات پر 33 چیک پوسٹیں قائم ہیں جہاں 53 اہلکار تعینات ہیں جبکہ موٹر ویز پر قائم وے برجز پر 63 چیک پوسٹین قائم ہیں جہاں 123 اہلکار تعینات ہیں۔