اس وقت عالمگیر سطح پر جس شدت سے کساد بازاری کا راج ہے اس کے آگے ترقی یافتہ ممالک بھی بے بس دکھائی دے رہے ہیں ۔ وطن عزیز میں ڈالر اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور زرمبادلہ کے ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی زرعی و صنعتی پیداوار اور تجارت پربری طرح اثر انداز ہوئی ہے۔ ان دگرگوں اقتصادی حالات میں آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ پروگرام سے ایک ارب ڈالر قرضے کا حصول حکومت کےلئے ناگزیر ہوگیا ہے۔ اس ضمن میں آئی ایم ایف کی شرائط اپنی جگہ ،اس سے زیادہ اہم بات ہمیں از خود ملک کا مالیاتی خسارہ کم کرنے کا ادراک ہوناچاہئے جسے محسوس کرتے ہوئے گیارہ سیاسی جماعتوں پر مشتمل پی ڈی ایم حکومت نے قومی کفایت شعاری پروگرام بنانے اور اس پر عمل پیرا ہونے کا اعلان کیا ہے۔ سرکاری نوٹیفیکیشن کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں 10 رکنی سرکاری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے ارکان میں منصوبہ بندی،مواصلات،کامرس، سمندری امور کے وزرا اور ان سے متعلق وفاقی سیکرٹری شامل ہیں۔ کمیٹی مالی سال 23۔2022 کے لئے کفایت شعاری کے ممکنہ اقدامات پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران سے تجاویز طلب کرے گی۔ یاد رہے کہ کابینہ نے اپنےاجلاس میں اس کی منظوری دی ہے اور بعض فیصلے کئے جن پر اس پہلو سے بھی غوروفکر ہوناچاہئے کہ اس پروگرام کا بوجھ شدید ترین مہنگائی تلے دبے غریب عوام پر نہ پڑنے پائے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ معیشت کو سنبھالا دینے اور ملک کے عظیم تر مفاد میں صوبائی حکومتیں، خود مختار ، نیم سرکاری اور نجی ادارے بھی توانائی اور زرمبادلہ کی بچت یقینی بنانے میں آگے آئیں نیز صاحب حیثیت شہریوں کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر توانائی کے استعمال میں حکومت سے تعاون کرتے ہوئے کفایت شعاری پروگرام میں عملی طور پر حصہ لینا چاہئے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998
مزید خبریں
-
جس طرح قانون اخلاقیات کی پرواہ نہیں کرتا ویسے ہی روایات قانون کے احترام سے مبرا ہوتی ہیں۔ غیرت کے نام پر قتل،...
-
حکمراں اتحاد میں شامل سیاسی جماعتیں بالعموم اور مسلم لیگ ن بالخصوص الیکشن سے خوفزدہ ہیں۔ سب کو معلوم ہے کہ وہ...
-
چین کے تیسری مرتبہ منتخب صدر شی چن پنگ روس کے اہم دورے پر ماسکو میں موجود ہیں جہاں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب...
-
مقبول اور غیر مقبول کی جنگ میں معقول ترجیحات کو بالائے طاق رکھ کر اگر کوئی منزل کی توقع رکھتا ہے تو اسے اپنے...
-
ہمارا اُسی پر ہے تکیہ، وہیہمارے چمن کی حفاظت کرےرفیقو! خداداد ہے یہ وطنخدا اِس وطن کی حفاظت کرے
-
آج کا کالم اصولاً’’یوم جمہوریہ‘‘ کی ترغیب یا وکالت کے لئے بنتا ہے کیونکہ کسی بھی آئینی و جمہوری ملک میں...
-
اللہ جانے کون لوگ ہیں جو بڑھاپے سے شرماتے ہیں لگتا ہے انہیں وہ ’’عزت‘‘ درکار ہی نہیں جو ہمارے معاشرے میں...
-
ترکیہ میں 2023ء میں ایک ساتھ ہونے جا رہے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات تاریخ کے اہم ترین انتخابات تصور کئے جا...