قومی کفایت شعاری مہم

اداریہ
10 جولائی ، 2022
اس وقت عالمگیر سطح پر جس شدت سے کساد بازاری کا راج ہے اس کے آگے ترقی یافتہ ممالک بھی بے بس دکھائی دے رہے ہیں ۔ وطن عزیز میں ڈالر اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور زرمبادلہ کے ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی زرعی و صنعتی پیداوار اور تجارت پربری طرح اثر انداز ہوئی ہے۔ ان دگرگوں اقتصادی حالات میں آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ پروگرام سے ایک ارب ڈالر قرضے کا حصول حکومت کےلئے ناگزیر ہوگیا ہے۔ اس ضمن میں آئی ایم ایف کی شرائط اپنی جگہ ،اس سے زیادہ اہم بات ہمیں از خود ملک کا مالیاتی خسارہ کم کرنے کا ادراک ہوناچاہئے جسے محسوس کرتے ہوئے گیارہ سیاسی جماعتوں پر مشتمل پی ڈی ایم حکومت نے قومی کفایت شعاری پروگرام بنانے اور اس پر عمل پیرا ہونے کا اعلان کیا ہے۔ سرکاری نوٹیفیکیشن کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں 10 رکنی سرکاری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے ارکان میں منصوبہ بندی،مواصلات،کامرس، سمندری امور کے وزرا اور ان سے متعلق وفاقی سیکرٹری شامل ہیں۔ کمیٹی مالی سال 23۔2022 کے لئے کفایت شعاری کے ممکنہ اقدامات پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران سے تجاویز طلب کرے گی۔ یاد رہے کہ کابینہ نے اپنےاجلاس میں اس کی منظوری دی ہے اور بعض فیصلے کئے جن پر اس پہلو سے بھی غوروفکر ہوناچاہئے کہ اس پروگرام کا بوجھ شدید ترین مہنگائی تلے دبے غریب عوام پر نہ پڑنے پائے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ معیشت کو سنبھالا دینے اور ملک کے عظیم تر مفاد میں صوبائی حکومتیں، خود مختار ، نیم سرکاری اور نجی ادارے بھی توانائی اور زرمبادلہ کی بچت یقینی بنانے میں آگے آئیں نیز صاحب حیثیت شہریوں کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر توانائی کے استعمال میں حکومت سے تعاون کرتے ہوئے کفایت شعاری پروگرام میں عملی طور پر حصہ لینا چاہئے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998