کارکن بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں، مسلم کانفرنس پہلےسے زیادہ مضبوط ہوگی ،سردار عتیق

29 جولائی ، 2022

مظفرآباد/کوٹلی/تتہ پانی(جنگ نیوز )آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے قائد وسابق وزیراعظم سردارعتیق احمد نے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس حال ماضی اور مستقبل کی جماعت ہے،مسلم کانفرنس پر ماضی میں بھی مشکل وقت آتے رہے ہیں لیکن کارکنوں کی جواں ہمتی اور مستقل مزاجی سے ماضی کے مشکل ادوار بھی گزر گئے اور موجودہ بھی گزر جائیں گے،مسلم کانفرنس پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہو گی،مسلم کانفرنسی عہدیدار و کارکن جماعت کی تنظیم سازی اور جلد از جلد مکمل کریں اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کریں،مسلم کانفرنس پوری قوت کے ساتھ بلدیاتی الیکشن میں حصہ لے گی اور اچھے نتائج دے گی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ کوٹلی کے موقع پر کارکنان مسلم کانفرنس تتہ پانی جنجوڑہ کے و فد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں چیلنچز کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں بہترین منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھنا ہو گا اور کامیابی ہمارا مقدر بنے گی ۔مسلم کانفرنس ایک نظریاتی اور ریاستی جماعت ہے ۔مسلم کانفرنس نظریہ الحاق پاکستان کی ضامن تحریک آزادی و ریاستی تشخص کی علامت ہے انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس کشمیری عوام کی امنگوں کی ترجمان ہے یہ ریاست جموں کشمیر میں قائد محمد علی جناح کی نمائندہ جماعت ہے مسلم کانفرنسی کارکن فوری طور پر جماعت کی تنظیم سازی مکمل کریں اور مرکزی مسلم کانفرنس کے کنونشن کی بھی تیاری کریں مسلم کانفرنس کے وہ کارکن جو جماعت کے ساتھ ہر مشکل وقت میں کھڑے رہے ہیں وہ ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں مسلم کانفرنس کی ایک تاریخی اہمیت ہے مسلم کانفرنس کے کارکن اتحادواتفاق و نظم و ضبط کے ساتھ آگے بڑھیں،انہوں نے مسلم کانفرنسی کارکنوں پر ذور دیتے ہوئے کہا کہ جلد ہی جماعت کی تنظیم سازی مکمل کی جائے اور نئے شامل ہونے ہونے والوں کی تجدید رکنیت کروائیں۔قائدمسلم کانفرنس سردارعتیق احمدخان نے کوٹلی دورہ کے دوران کوٹلی میں ماسٹرراجہ اسحاق خان کے والد کی وفات پر ان کے گھرجاکران سے اظہار تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔بعدازاں کوٹلی میں ہی انہوں نے سینئرمسلم کانفرنسی رہنما اور سابق سینئر و زیرملک محمدنواز کی عیادت کی اور خیریت دریافت کی۔ اس کے بعدقائدمسلم کانفرنس سردارعتیق احمدخان نے کوٹلی گلہار شریف دربار پر حاضری دی اور دعا کی ۔اس موقع پر سابق مشیرحکومت ملک کرامت حسین، سابق امیدوار اسمبلی راجہ افتخار خان ودیگر ان کے ہمراہ تھے۔