وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیراہتمام زیارت واقعے کیخلاف دھرنا جاری

29 جولائی ، 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور دیگر بلوچ تنظیموں کے زیراہتمام زیارت واقعے کے خلاف جمعرات کو آٹھویں روز بھی ریڈ زون کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری رہا ، دھرنے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سمی دین بلوچ نے کہا کہ ریڈزون میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ، بلوچ یکجہتی کمیٹی ، بلوچ وومن فورم ، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی ، بی ایس او اور بی ایس او پجار سمیت لاپتہ افراد کے لواحقین پرامن احتجاجی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں روز اول سے ہمارے تین مطالبات رہے ہیں کہ زیارت واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے ، مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین کو یقین دہانی کرائی جائے کہ آئندہ ایسے واقعات پیش نہیں آئیں گے اور لاپتہ افراد کو منظر عام پر لایا جائے ، ہمارے یہ مطالبات جائز اور آئینی ہیں ، زیارت واقعہ کی تحقیقات کے مطالبہ پر حکومت نے گزشتہ روز رجسٹرار آفس بلوچستان ہائی کورٹ کو جوڈیشل انکوائری کمیشن تشکیل دینے کیلئے مراسلہ لکھا ہے تاہم دیگر دو مطالبات پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے کوئٹہ سے اسلام آباد تک طویل تاریخی لانگ مارچ ، اسلام آباد میں دھرنا اور یہاں وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کی مگر اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اب گزشتہ ایک ہفتے سے لاپتہ افراد کے لواحقین جن میں بوڑھی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں دھرنا دیئے سڑک پر بیٹھے ہیں مگر اب تک حکومت کے کسی بھی وزیر یا نمائندئے نے ہمیں سنا تک نہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں سنا جائے ، ہمارے جائز آئینی مطالبات تسلیم کریں تب ہم اپنا احتجاج ختم کریں گے۔