فارن فنڈنگ کا فوری فیصلہ‘تمام ملوث افراد گرفتار کیئے جائیں ‘ ثناء اللہ

29 جولائی ، 2022

اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرالیکشن کرانے ہیں تو پہلے اپنی دو صوبائی حکومتیں ختم کرو، یہ الیکشن کا صرف ڈرامہ ہے۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کے وکلا نے 50مرتبہ کیس ملتوی کرایا، 8سال ہوگئے اب فیصلہ محفوظ ہے کونسی رکاوٹ ہے۔ کیا مسئلہ ہے محفوظ فیصلے کا اعلان نہیں کیا جارہا، ہمارا مطالبہ ہے فارن فنڈنگ فیصلے فوری سنایا جائے،پی ٹی آئی کے چار ملازمین کے اکاؤنٹ میں پیسے آئے،اتحادی جماعتوں کا مطالبہ ہے ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ شخص عقل سے بالکل پیدل ہے، تحریک انصاف نے تقریبا ڈیڑھ کروڑکے قریب ووٹ لیے، اتحادی جماعتوں نے اڑھائی کروڑکے قریب ووٹ لیے، کیا تم اکثریت کو باہرپھینک دوگے؟ تمہارے ارد گرد چور اور ڈاکو بیٹھے ہیں۔50 ارب کی ڈکیتی تم نے خود کی ہے، ڈکیتی کے بدلے 5 ارب کی پراپرٹی لی اس کا آج تک جواب نہیں دیا، ہروقت تم اپنے مخالفین کو گالیاں دیتے ہو، مخالفین کو کہتے ہو ان کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتا، تاریخ میں اس پاگل، احمق کی مثال ہٹلر سے ملتی ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پہلے کہتا تھا الیکشن کروائیں، مسلم لیگ(ن) شروع دن سے الیکشن کے حوالے سے رائے رکھتی تھی، ہم کوئی پیشمان نہیں اتحاد میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ہم نے مشکل فیصلے کر کے معیشت کو بچایا، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا معاہدہ تو عمران خان کر کے گیا ہے، مہنگائی تو اس کے معاہدے کی وجہ سے ہے، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ کی سٹیج سے باہر نکالا کیا ہمیں کریڈٹ ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کل اور آج بھی الیکشن کی طرف جانے کا کہہ رہا ہے، اب کہہ رہا ہے چیف الیکشن کمشنر کو تبدیل کیا جائے، چیف الیکشن کمشنر کا نام عمران خان نے دیا تھا، جوڈیشل کونسل میں چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانے کا طریقہ کار موجود ہے، دھونس،دھمکی سے چیف الیکشن کمشنرتبدیل نہیں ہوگا۔ اگرالیکشن کرانے ہیں تو پہلے اپنی دو حکومتیں ختم کرو، یہ الیکشن کا صرف ڈرامہ ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان سے فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ سنائے، لاڈلے کیخلاف کیس کو 8 سال ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کیس کا فیصلہ ہوچکا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن،ٹرائل کورٹ سے لیکرسپریم کورٹ میں ہمارے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔