عمران خان گڈ ڈاکو اور بیڈ ڈاکو کا گیم کھیل رہے ہیں،تجزیہ کار

29 جولائی ، 2022

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں بینظیر شاہ، مظہر عباس، اطہر کاظمی اور حفیظ اللہ نیازی نے کہا ہے کہ عمران خان گڈ ڈاکو اور بیڈ ڈاکو کا گیم کھیل رہے ہیں، حکومت اور عمران ایک پیج پر آتے نظر نہیں آرہے، عمران خان جن لوگوں پر مقدمات نہیں ہیں ان سے بات کرسکتے ہیں، عمران خان کا بیانیہ جھوٹا ہے اسی لئے عجلت میں ہیں، پروگرام کی میزبان علینہ فاروق شیخ کے اس سوال پر کہ عمران خان کا ایک مرتبہ پھر حکومت سے مذاکرات سے انکار، الیکشن کامطالبہ، کیا تحریک انصاف اور حکومت کا ایک پیج پرآنا ممکن ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کار بینظیرشاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان چوروں سے بات نہیں کریں گے لیکن جسے وہ پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے اسے وزیراعلیٰ بنوادیا ہے، عمران خان گڈ ڈاکو اور بیڈ ڈاکو کا گیم کھیل رہے ہیں، جو ڈاکو عمران خان کے ساتھ ہے وہ اچھا ہے جو ان کیخلاف ہے وہ برا ڈاکو ہے، عمران خان نے کیا مونس الٰہی سے کبھی پوچھا کہ پنڈورا لیکس میں ان کا نام کیوں تھا، عمران خان عوام کے منتخب نمائندوں کو چور ڈاکو کہہ رہے ہیں، سوال اٹھ رہا ہے کیا عمران خان واقعی چاہتے ہیں کہ فوری انتخابات ہوں۔ تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ عمران خان اور حکومت ایک پیج پر آتے نظر نہیں آرہے ہیں، چوہدری پرویز الٰہی پچھلے تین سال تک عمران خان کی گڈبک میں نہیں تھے، عمران خان نے ڈیڑھ سال تک چوہدری برادران سے ملاقات بھی نہیں کی تھی، عمران خان پرابلم میں آئیں تو اسی پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنادیا جسے وہ سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے، تحریک عدم اعتماد پی ڈی ایم کو لے بیٹھی ہے،ن لیگ میں شدید تحفظات ہیں کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے بہت نقصان پہنچایا ہے، آصف زرداری نے چوہدری شجاعت کو ساتھ ملا کر کیا حاصل کرلیا، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ق لیگ کے ووٹ مسترد کرنے سے پہلے نتائج کا اعلان کیوں کیا، حکومت اور اپوزیشن قیادت نے پاور پالیٹکس میں ملک خصوصاً بلوچستان میں بارشوں سے ہونے والی تباہی کونظر انداز کردیا ہے، نواز شریف پر 2007-08ء میں بھی کیسز تھے اس وقت عمران خان کیوں ان کے اتحادی تھے۔ تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ عمران خان اور حکمراں اتحاد ملک کی تمام تر خرابیوں کا ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، اس کے بعد دونوں کا مسائل حل کرنے کیلئے بات کرناسمجھ نہیں آتا، عمران خان ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں ان لوگوں سے بات کرسکتے ہیں جن پر مقدمات نہیں ہیں، بقول حفیظ اللہ نیازی اگر عمران خان کے فالوورز شاہ دولے کے چوہے ہیں تو ننگے پاؤں بھوکے پیٹ جئے بھٹو یا جئے نواز شریف کے نعرے لگانے والے کیا سیاسی شعور رکھتے ہیں، تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا بیانیہ جھوٹا ہے اسی لئے عجلت میں ہیں، عمران خان جاہل ہے یا بدنیت ہے، عمران خان نے سندھو دیش کی بات کس تناظر میں کی ہے جبکہ اس مسئلہ کو دفن ہوئے چار دہائیاں ہوچکی ہیں، عمران خان نے سارے چور ڈاکو اپنے آگے پیچھے اکٹھے کئے ہوئے ہیں۔ اس سوال پر کہ حکومت کا عدالتی اصلاحات کا ایجنڈا سنجیدہ کوشش یا عدلیہ کو دباؤ میں لانے کا حربہ؟ کا جواب دیتے ہوئے بینظیر شاہ نے کہا کہ حکمراں اتحاد کو حکومت میں آتے ہی عدالتی اصلاحات پر کام شروع کردینا چاہئے تھا، ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کے بعد عدالتی اصلاحات کیلئے کمیٹی بنانے پر سوال اٹھیں گے۔