کانگو وائرس سے متاثرہ چوتھا شخص بھی چل بسا ،حکومت نوٹس لے ،جمعیت نظریاتی

29 جولائی ، 2022

کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (نظریاتی ) ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا قاری مہراللہ جنرل سیکرٹری حاجی حبیب اللہ صافی شیخ الحدیث مولنا سراج الدین شیخ الحدیث مولانا نیازمحمد مولانا محمد ابراہیم مولانا رحمت اللہ حقانی مولانا شمس اللہ ودیگر نے کہاہے کہ صوبائی حکومت کے بے حسی اور بے بسی سے کانگو وائرس سے مسلسل جانیں ضاع ہورہی ہیں آج تین افراد کے انتقال کے بعد چوتھی جان محمد اسلم بڑیچ اور لورالائی میں محمد حنیف صافی بھی چل بسے محکمہ لائیو سٹاک اور محکمہ صحت کی غفلت پر آج تک کسی نے نوٹس نہیں لیا حکومت کو پریس کانفرنس اور میڈیا پر بار بار آگاہ کرنے کے باوجود نوٹس نہیں لیاگیا کانگو وائرس میں مبتلا افراد کو تحفظ فراہم کرنے والی کوئی ویکسین بھی تاحال بلوچستان میں دستیاب نہیں ۔ علاج کے لیے آغاخان ہسپتال کو جانا پڑتا ہے ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں قیمتی انسانی جانیں ضاع ہورہی ہیں۔ محکمہ لائیو سٹاک کی سنگین غفلت سے کوٹہ شہر اور گردونواح میں لمپی وائرس پھیلنے سے جانیں ضاع ہورہی ہے افسوس ہے کہ وزیراعلیٰ اور صوبائی حکومت کا کوی نمائندہ نہ تعزیت کے لیے آیااور نہ مدد کے لیے۔ میڈیا پر بھی افسوس ہے کہ دوسرے صوبوں میں کانگو وائرس میں مبتلا ایک مریض کی خبر کو بار بار چلا رہی ہے اور کوئٹہ میں چار افراد ایک گھر سے چل بسے لیکن میڈیا خاموش ہے چیف جسٹس، وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان وزیر لائیو سٹاک اور سیکرٹری لائیو سٹاک سے اس واقعہ کی تحقیقات کرائیں اور اس غفلت کی جو بھی زمہ داران ہیں ان کے خلاف کاروای کی جائے اور ان کی ایف آئی آر درج کی جائے اور سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو اور متاثرہ گھرانے کا حکومتی سطح پر مالی معاونت فراہم کرے اور متاثرین کیلئے مالی امداد کا اعلان کرے ورنہ جمعیت علمائے اسلام نظریاتی احتجاج کا اعلان کرے گی۔