کٹوتیوں سے برطانوی افواج کمزور ہوگئیں،ارکان پارلیمنٹ 

29 جولائی ، 2022

لندن، لوٹن (شہزاد علی)برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی کامنز ڈیفنس سلیکٹ کمیٹی نے کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے خطرات کے دوران کٹوتیوں سے برطانوی افواج کمزور ہوگئیں، یوکرین جنگ اور افغانستان میں طالبان کی واپسی سے ہمارے دفاعی جائزے میں خامیاں سامنے آئی ہیں،کچھ فوجی سازوسامان کو متبادل متعارف کرائے جانے سے پہلے ہی ترک کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتے ہوئے خطرات کے باعث کٹوتیوں سے افواج کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، ممبران پارلیمنٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی فوج میں منصوبہ بند کٹوتیوں نے اسے بڑھتے ہوئے خطرے کے وقت کمزور کر دیا ہے۔ کامنز ڈیفنس سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی جنگ اور طالبان کی واپسی سے بڑے دفاعی جائزے میں خامیاں سامنے آئی ہیں۔ وزارت دفاع نے کہا کہ وہ ابھرتے ہوئے خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی اور ردعمل کو اپنائے گا۔ مارچ 2021 میں شائع ہونے والا انٹیگریٹڈ ڈیفنس اینڈسیکورٹی جائزہ، روس کے یوکرین پر حملے اور افغانستان سے نیٹو کے انخلاء سے پہلے مکمل ہوا تھا لیکن نئی دفاعی سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں واقعات کوبظاہر غیر اہم قرار دے کر مسترد کر دیا گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جائزہ کے نتائج پر نظر ثانی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ مربوط جائزے میں نئی ​​ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری اور خلائی اور سائبر کے نئے ڈومینز میں لڑنے کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے لیے فوجیوں، بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کی تعداد میں کمی شامل تھی لیکن ایم پیز کا کہنا ہے کہ اس نے برطانیہ کی مسلح افواج میں "صلاحیت کا خلا" چھوڑ دیا ہے۔ برطانوی فوج کی تعداد 2025 تک کم کر کے 72500 کر دی جائے گی۔ برطانیہ ہائپرسونک میزائل ڈیفنس پر تحقیق کو فروغ دے گا۔سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ کچھ فوجی سازوسامان کو متبادل متعارف کرائے جانے سے پہلے ہی ترک کیا جا رہا ہے۔ایم پیز بڑے آلات کے پروگراموں میں ایم او ڈی کے ٹریک ریکارڈ کو "بے حد خراب" قرار دیتے ہیں۔ وہ ایک ایسے وقت میں بھاری ہتھیاروں میں کمی پر سوال اٹھاتے ہیں جب یوکرین کی جنگ میں ٹینکوں اور توپ خانوں کی بہت زیادہ ضرورت ہے ۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ تنازعات نے ظاہر کیا ہے کہ ٹینک اور توپ خانہ ابھی بھی جدید جنگ کا ایک حصہ ہیں۔ جنگ کا مطلب یہ بھی ہے کہ جیسا کہ برطانیہ نے یوکرین کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کیا ہے، اس کے ذخیرے ختم ہوتے جا رہے ہیں، ان کو تبدیل کرنے کی صنعتی صلاحیت دستیاب نہیں ہے۔