ایک خط نے شجاعت کو تنہا کردیا

29 جولائی ، 2022

لاہور(مقصود اعوان، نمائندہ خصوصی) قومی سیاسی اِفق پردہائیوں تک عزت و شہرت سمیٹنے والے چودھری شجاعت حسین ایک خط کے نتیجے میں تنہا ہوگئے ہیں۔ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے معاملے پر پی ڈی ایم کا ساتھ دیکر چودھری پرویز الٰہی کی مخالفت کے نتیجے میں نہ صرف اُن کی جماعت مسلم لیگ ق میں چودھری شجاعت حسین سے سخت ناراضی پائی گئی بلکہ خاندان اور گجرات شہر کی سیاست نے بھی اِن کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا اور چودھری پرویز الٰہی کے فیصلے کو درست گردانتے ہوئے تائید کررہے ہیں۔ خاندان کے اندر بھی اس فیصلے پر یکطرفہ تقسیم ہے اورقومی اور صوبائی سیاست میں حصہ لینے والے سبھی چودھری پرویز الٰہی کے ساتھ ہیں۔ عمران خان کا ساتھ دینے پر دونوں بہنوئی منڈی بہاوالدین سے چوہدری ریاض وڑائچ اور اٹک سے میجر ریٹائرڈ طاہر صادق بھی چودھری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے ساتھ ہیں جبکہ بھائی چودھری وجاہت حسین اور ان کے بیٹے چودھری حسین الٰہی پہلے ہی چودھری شجاعت حسین سے ناراض ہوکر چودھری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین کا چودھری پرویز الٰہی کی بجائے پی ڈی ایم کا ساتھ دینا پارٹی کے اندر بھی بجلی بن کر گرا ، پرویز الٰہی نے گجرات چھوڑ کر اپنی چکوال کی نشست پر ضمنی انتخاب میں چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے چودھری سالک کو رکن قومی اسمبلی منتخب کرایا تھا۔