بلوچستان بھر میں بارشوں سے 23افراد جاں بحق،بھارت نے چناب میں پانی چھوڑ دیا

29 جولائی ، 2022

کوئٹہ ،اندرون بلوچستان، اسلام آباد ،ہیڈمرالہ، نارووال،لاہور(نمائندگان ،خصوصی نمائندہ،نیوزرپورٹر )کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شدید بارشوں نے پھر تباہی مچادی۔ چھتیں، دیواریں گرنے، سیلابی ریلوں میں بہہ کر مزید 23افراد جاں بحق ہوگئے، ملک بھرمیں ابتک356 افراد جان سے جاچکے، سب سے زیادہ اموات بلوچستان میں ہوئیں، جہاں111 لوگ زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس ہوا ہے جس میں انہوں نے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی امدادمزید بڑھانے کی ہدایت کی ہے اور نقصانات کے تعین کیلئے ایک کمیٹی قائم کردی ہے۔ ادھر بھارت نے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا ہے، جس کے باعث بعض اضلاع میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر، اور ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔شدید بارشوں کے باعث نارووال،ساہیوال میں چھتیں گرنے جبکہ دریائے ستلج کے بند میں شگاف پڑنے سے8ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ کوئٹہ میں بارش کے باعث گزشتہ24گھنٹے میں 5بچوں سمیت 6افراد جاں بحق ہوئے جن میں ہزار گنجی میں گھر کے قریب کھیلتے ہوئےکھڈے میں جمع بارش کے پانی میں3بچیاں آٹھ سالہ حور بی بی،9 سالہ مہناز بی بی اور11سالہ مراد بی بی ڈوب گئی ۔ضلع لسبیلہ کے مختلف مقامات سے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے6افراد کی لاشیں نکالی گئیں۔اوتھل کے موضع وایارو کے گوٹھ پپرانی میں سیلابی ریلے میں بہنے والے4 افرادکی لاشیں نکالی گئیں۔ژوب شہر اور گردونواح میں موسلادھار بارش کے باعث برساتی ندی میں بہہ کر 2کمسن بہنیں ناریہ اور پیرمینہ جاں بحق ہو گئیںجن کی لاشیں ندی سےمل گئیں۔ ضلع قلعہ سیف اللہ میں سیلابی ریلوں میں ڈوب کر 6افراد جاں بحق 12 زخمی ہوئے ہیں۔متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔دریائے ناڑی ہیڈ ورکس کے مقام پر 80 ہزار کیوسک کے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔حکام کے مطابق مختلف حادثات میں 17 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کر لیا گیا تاحال سینکڑوں افراد سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جون سے اب تک بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں میں 111 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔اتھارٹی نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس کے علاوہ 6 ہزار سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا جن میں سے 3 ہزار مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔نارووال کے گاؤں ناگرے میںمکان کی چھت گرنے سے ملبے تلےدب کر 37سالہ الفت اور 50سالہ فضل دم توڑگئےجبکہ8سالہ نور شدید زخمی ہوگئی۔منچن آبادمیں دریائے ستلج میں ماڑی چکوکا کے مقام پر حفاظتی بند میں پڑنے والا شگاف معصوم بچے شاہد اوروقاص علی کی جان لے گیا، بستی حبیب کے رہائشی دونوں کزن دریائی علاقہ میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے آئے تھے۔ ساہیوال میں طوفانی بارش کے باعث خستہ حال چھت گرگئی،4خواتین جاں بحق،14افراد زخمی ہوگئے، حادثہ نواحی گاؤں 102نو ایل میں پیش آیا۔ادھربھارت نے ہیڈمرالہ کے مقام پر بھارت کی جانب سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا دریائے چناب میں چھوڑ دیا گیا سیلاب کے خدشے کے پیش نظر قریبی علاقوں میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ۔ محکمہ ایری گیشن ہیڈمرالہ کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی آمد 2لاکھ17ہزار98کیوسک اور پانی کا اخراج 2لاکھ 2ہزار198کیوسک ریکارڈ ہوا ہے ۔وزیراعظم کی زیرصدارت بارشوں اور سیلاب کے دوران نقصان کے جائزے کیلئے اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے متاثرہ گھروںاور زخمیوں کی امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ ، جزوی طور پر متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزار سے بڑھا کر اڑھائی لاکھ اور مکمل طور پر متاثرہ گھروں کیلئے امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ وفاقی وزرا کی کمیٹی آئندہ چار دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی۔