ڈالر 245 روپے کا ہوگیا، سونا ریکارڈ 8 ہزار 500 روپے تولہ مہنگا

29 جولائی ، 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سیاسی بے یقینی اور افواہوں کے بازار سےروپے پر دباؤشدید ہو گیا، آئی ایم ایف شرائط کے باعث حکومت بے بس ،انٹر بینک میں بھی ڈالر 4 روپے کے مزید اضافے سے 240 روپے کی حد عبور کر گیا، اوپن مارکیٹ میں 245 روپے تک پہنچ گیا ،یورو کی قیمت میں 7 روپے اور پاؤنڈ کی قیمت میں 8روپے کانمایاں اضافہ ہوا جبکہ،روپے کی قدر میں کمی کے باعث سونے کی قیمت میں 8500 روپے کا ریکارڈ اضافہ،پہلی مرتبہ قیمت ایک لاکھ 60ہزار روپے فی تولہ تک پہنچ گئی،تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 19 ڈالر فی اونس کے اضافے سے 1721 ڈالر سے بڑھ کر 1740 ڈالر فی اونس ہو گئی ہے ،عالمی مارکیٹ میں اضافے اور ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث مقامی مارکیٹ میں پہلی مرتبہ 8500 روپے فی تولہ کابڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث سونے کی قیمت ایک لاکھ 60ہزار 500 روپے فی تولہ ہو گئی ہے،جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے ،10 گرام سونے کی قیمت بھی 7288 کے اضافے سے ایک لاکھ 37ہزار 603 روپے پر آگئی ہے جبکہ چاندی کی قیمت بھی 30 روپے فی تولہ کے اضافے سے 1630 روپے فی تولہ پر پہنچ گئی ہے،فاریکس ایسوسی ایشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت خرید 4 روپے کے اضافے سے 236.00 روپے سے بڑھ کر 240.00 روپے اور قیمت فروخت 237.00 روپے سے بڑھ کر 241.00 روپے ہو گئی ہے ،دوسری جانب 4.50 روپے کے اضافے سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 237.50 روپے سے بڑھ کر 242.00 روپے اور قیمت فروخت 240.50 روپے سے بڑھ کر 245.00 روپے ہو گئی ہے ،فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قیمت خرید 6 روپے کے اضافے سے 239.00 روپے سے بڑھ کر 245.00 روپے اور قیمت فروخت 7 روپے کے اضافے سے 241.50 روپے سے بڑھ کر 248.50 روپے ہو گئی جبکہ8 روپے کے نمایاں اضافے سے برطانوی پاؤنڈ کی قیمت خرید 284.00 روپے سے بڑھ کر 292.00 روپے اور قیمت فروخت 287.00 روپے سے بڑھ کر 295.00 روپے ہو گئی ہے ،کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کے باعث مارکیٹ میں افواہوں کا بازار گرم ہے دوسری جانب حکومت آئی ایم ایف شرائط اور اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے باعث بے بس نظر آتی ہے ،آئی ایم ایف سے قسط ملنے سے تاخیر کے باعث صورتحال روز بروزمخدوش ہو تی جارہی ہے ،اگر فوری طور پر آگے بڑھ کر موثر اقدامات نہ ہوئے تو صورتحال بے قابو ہونے میں اب زیادہ دن نہیں رہے۔