روس یوکرین تنازع، برطانوی فش اینڈ چپس کی دکانیں تباہی کے دہانے پر

29 جولائی ، 2022

کراچی (نیوز ڈیسک) روس اور یوکرین کے د رمیان جاری فوجی تنازع کی قیمت چٹورے برطانوی عوام کو چکانا پڑ رہی ہے۔ اس عسکری تنازع کی وجہ سے دنیا بھر میں مہنگائی کا طوفان آ چکا ہے لیکن لگتا ہے کہ برطانوی عوام اپنی محبوب خوراک ’’فش اینڈ چپس‘‘ کو چھوڑنے کو تیار نہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں فش اینڈ چپس کی 10؍ ہزار 500؍ دکانیں ہیں اور بڑھتی مہنگائی اور اشیاء کی قیمتیں روزانہ کی بنیادوں پر بڑھنے کی وجہ سے ان میں سے تقریباً آدھی (5؍ ہزار) دکانیں بند ہونے جا رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دکان کے مالکان مہنگائی کی وجہ سے شدید دبائو میں ہیں اور اب ان کیلئے حالات بد تر ہو چکے ہیں کیونکہ برطانوی حکومت نے روس سے آنے والی سمندری خوراک (سی فوڈ) پر 35؍ فیصد ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ نیشنل فیڈریشن آف فش فرائرز کے صدر اینڈریو کروُک کا کہنا ہے کہ ٹیرف کو ایسے ہی بڑھایا جاتا رہا تو ہزاروں دکانیں بند کرنا پڑ جائیں گی۔