فوڈ بینک تک رسائی کیسے حاصل کی جائے،این ایچ ایس ویلز کے عملے کو ایڈوائس جاری کردی گئیں

29 جولائی ، 2022

لندن (پی اے) ویلز میں ہیلتھ سروسز کیلئے لاجسٹکس سپورٹ فراہم کرنے والی ایک کمپنی نے اخراجات زندگی کے بحران کے بعد جولائی میں اپنے تمام اسٹاف کو ای میل کے ذریعہ ایڈوائس جاری کی ہے کہ فوڈ بینک تک رسائی کیسے حاصل کی جاسکتی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس ای میل کا مقصد کسی کو نقصان یا تکلیف پہنچانا نہیں تھا۔ ویلز میں این ایچ ایس ورکرز کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت ڈاکٹروں، کنسلٹنٹس، جی پیز اور نرسوں کی تنخواہوں میں 4 سے 5.5فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے جوکہ افراط زر میں ہونے والے 9.4فیصد کی شرح سے کم ہے۔ ایک ورکر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بی بی سی ویلز کو بتایا کہ تنخواہوں میں اضافہ درست سمت میں ایک قدم ہے لیکن مجھے نہیں پتہ کہ حکومت ہمیں کتنی مدد دینے پر غور کررہی ہے اور افراط زر کی شرح کہاں جاکر رکے گی، میں اپنی موجود تنخواہ میں گزارا نہیں کرسکتا۔ این ایچ ایس ویلز کو بھیجی جانے والی ای میل میں کہا گیا ہے کہ این ایچ ایس شیئرڈ سروسز پارٹنر شپ کا عملہ مالی بہبود سپورٹ حاصل کرنے کا اہل ہے، اخراجات زندگی میں حالیہ اضافے نے ہم میں سے بہت سو ں کو مشکل صورت حال سے دوچار کردیا ہے۔ این ایچ ایس ویلز کے اسٹاف کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے دوران اتنا زیادہ اضافی کام لینے کے بعد یہ ای میل کھوکھلی معلوم ہوتی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم جو خدمات انجام دے رہے ہیں، گورننگ باڈیز کو اس کا کوئی اعتراف نہیں ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ لوگ اس قدر مجبور ہوگئے ہیں کہ ہمارے لئے فوڈ بینک جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔یونیسن کائمرو ویلز یونین کے صحت سے متعلق شعبے کے سربراہ ہف مک ڈائر نے کہا کہ اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہے، ہماری تنظیم ورک پاورٹی کا مشاہدہ کررہی ہے اور ہمارے ارکان کے پاس بے تحاشہ بڑھے ہوئے بل ادا کرنے کے وسائل نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایڈوائس خوب سوچ سمجھ کر جاری کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ دکھ کا مقام ہےکہ ہمارے ارکان کے پاس گھروں کو گرم رکھنے، کھانا کھانے یا اپنے اہل خانہ کا پیٹ بھرنے کیلئے فوڈ بینک کے پاس جانے کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا ہے۔ انھوں نے کہا این ایچ ایس کی تنخواہوں پر نظر ثانی کی کمیٹی کی جانب سے کی جانے والی سفارشات، جو ویلز حکومت نے تسلیم کرلی ہیں، کافی نہیں ہیں۔NWSSP کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ادارے کے اسٹاف کو 13 جولائی کو عملے کی جانب سے کئے جانے والے متعدد سوالات کے جواب میں صحت اور بہبود کے حوالے سے ایک انٹرنل کمیونی کیشن جاری کیا گیا تھا۔ اس میں فوڈ بینک تک کیسے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے، کا ایک معمولی سا ریفرنس بھی شامل تھا۔ ترجمان نے کہا کہ ادارہ اسٹاف کی مسلسل محنت، کام سے لگن اور عزم کی قدر کرتا ہے، اس ای میل کا مقصد کسی کو تکلیف پہنچانا نہیں بلکہ سپورٹ کیلئے دستیاب مختلف آفرز کے بارے میں کمیونی کیٹ کرنا تھا۔ ویلز حکومت نے گزشتہ ہفتے تنخواہوں کے بارے میں جو اعلان کیا ہے اور اس سے مزدور تنظیم برہم ہوگئی ہے۔ رائل نرسز کالج کا کہا ہے کہ ویلز میں این ایچ ایس کے ورکرز کو گزشتہ ہفتے افراط زر کی شرح سے تنخواہوں میں اضافے کے اعلان کے بعد اب یونین کے ممبر ہڑتال کا فیصلہ کرنے کیلئے ووٹنگ کرائی جائے گی۔ تعلیم سے متعلق 2 یونین بھی اساتذہ کو بھی افراط زر کی شرح سے کم شرح سے تنخواہوں میں اضافہ دینے کے اعلان کے خلاف ہڑتال کیلئے ووٹنگ کرائیں گی۔ اس ہفتہ کے آغاز میں برطانوی حکومت نے این ایچ ایس انگلینڈ کے ورکرز کی تنخواہوں میں اضافے کی سفارشات منظور کرلی تھیں۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے موجودہ بجٹ ہی سے تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے معنی یہ ہیں کہ ویلز حکومت کو اضافی فنڈز نہیں ملیں گے اور اسے کہیں اور سے فنڈ کا انتظام کرنا ہوگا۔ مس مورگن کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کی جانب سے مزید فنڈ کی فراہمی کے بغیر ہمارے لئے کسی حد تک جانے کی حدود بہت محدود ہیں۔ اس سے قبل نکتہ چینیوں کا جواب دیتے ہوئے برطانوی حکومت نے کہا تھا کہ جب سے اختیارات کی منتقلی کا عمل شروع ہوا ہے ویلز حکومت کو ہمیشہ سے بہت زیادہ فنڈز دیئے گئے ہیں۔