ویلز میں زیادہ تر بالغوں کا ڈینٹل چیک اپ ہر چھ ماہ کے بجائے سال میں ایک بار ہو گا

29 جولائی ، 2022

لندن (پی اے) ویلز میں زیادہ تر بالغوں کو ہر چھ ماہ کے بجائے سال میں ایک بار ڈینٹل چیک اپ آفر کی جائے گی۔ ویلز کے نئے چیف ڈینٹل آفیسر کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی سے ڈینٹل ڈاکٹرز کو ان مریضوں پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت ملے گی جن کو سب سے زیادہ ڈینٹل میڈیکل مدد کی ضرورت ہے۔ ویلز نے نئے میڈیکل آفیسر اینڈریو ڈکنسن کا کہنا ہے کہ اس اقدام کی وجہ سے سال میں پریکٹسز 112000نئے این ایچ ایس مریضوں کو دیکھ سکیں گی لیکن برٹش ڈینٹل ایسوسی ایشن (بی ڈی اے) جو ڈینٹل ڈاکٹرز کی نمائندگی کرتی ہے، کا کہنا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ یہ پلان ایک لفافے کی پشت پر لگا ہوا ہے۔ پروفیسر ڈکنسن، جو اپریل سے اس عہدے پر ہیں، نے کہا کہ اوورل ہیلتھ میں بہتری لانے کا مطلب یہ ہے کہ معمول کا ہر چھ ماہ کا ڈینٹل چیک اپ آئوٹ ڈیٹڈ ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں دانتوں کی خرابی میں مسلسل کمی آئی ہے اور اب زیادہ تر بالغ افراد کے دانت موجود ہیں اور بہت کم لوگ اب ڈینچر کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب 70 سال قبل ہم نے این ایج ایس کو شروع کیا تھا تو پورے ویلز میں دانتوں کی بیماری پھیلی ہوئی تھی اور زیادہ تر لوگوں کے دانت بڑھاپے میں آتے ہی ٹوٹ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مریض اپنی دیکھ بھال خود کر سکتے ہیں۔ اب ہم دانتوں کی جو ہائی کوالٹی دیکھ رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ شاید اب ڈینٹل مریضوں کو اتنی مرتبہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے جتنی کہ پہلے تھی۔ ڈکنسن نے کہا کہ اب مریض اپنے دانتوں کی دیکھ بھال پہلے کی نسبت زیادہ بہتر طور پر کر سکتے ہیں، اسی لئے ہمیں یہ سوال کرنا پڑا ہے کہ اب ہر چھ ماہ بعد کے ڈینٹل چیک اپ اپائنٹمنٹس سے مریض کیا حاصل کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈینٹسٹ لوگوں کیلئے پرسنل کیئر پلان تیار کرے گا اور انہیں یہ مشورہ دے گا کہ وہ اب اسے کنی بار چیک اپ کیلئے آنے کی ضرورت ہے۔ ڈکنسن نے کہا کہ اس نئی تبدیلی سے ڈینٹسٹس کو ایسے مریضوں کو زیادہ باقاعدگی سے دیکھنے کی اجازت ملے گی، جنہیں زیادہ کیئر کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ 18سال سے کم عمر کے کسی بھی شخص کا ششماہی چیک اپ جاری رہے گا اور جن افراد کو دانتوں کے ایمرجنسی علاج کی ضرورت ہو، انہیں جلد از جلد چیک اپ کیلئے 111پر رابطہ کرنا چاہئے تاکہ پھر انہیں علاج کیلئے ریفر کیا جا سکے۔ ویلش حکومت کا کہنا ہے کہ اس نئی تبدیلی سے پورے ویلز میں 112000 اضافی اور نئے این ایچ ایس مریضوں کیلئے گنجائش پیدا ہوگی، جس کو پروفیسر ڈکنسن نے ایک ڈینٹسٹ، ایک پریکٹس کے پاس روزانہ ایک اضافی مریض کے مساوی قرا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینٹسٹس کی تعداد میں اضافہ اور مریضوں کے ساتھ مختلف طریقوں سے کام کرتے ہوئے ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ویلز میں این ایچ ایس میں ڈینٹل کیئر کے خواہاں ہر شخص کو ڈینٹسٹ تک رسائی حاصل ہو۔