سی پیک کی تعمیر پر بھارتی اعتراض حقائق کے منافی ہے، مختلف رہنما

29 جولائی ، 2022

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں چوہدری محمد سعید ،چوہدری محمد رفیق ، چوہدری محمد صدیق ،جاوید شاہ ، راجہ محمد عارف ، کشمیر نیشنل پارٹی یو کے صدر راجہ ظہور اقبال، تحریک انصاف وٹفورڈ برانچ کے سابق صدر چوہدری محمد شاہپال، عوامی مسلم لیگ کے چیف آرگنائزر حاجی محمد منیر، تحریک کشمیر کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری لقمان زاہد، انجینئر عثمان علی خان ،ایوب مسلم ، ریاست بھٹی نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک پراجیکٹ کی تعمیر پر بھارتی حکومت کا اعتراض حقائق کے منافی ہے ۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ چین نے اقوام متحدہ اور یو این سیکورٹی کونسل کی اجازت سے گلگت بلتستان سے لے کر گوادر تک یہ پراجیکٹ شروع کیا ہے۔ یہ علاقے ریاست جموں وکشمیر کاحصہ ہیں ۔ گلگت بلتستان پر بھارت کا حق ملکیت کا دعویٰ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے ۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ بھارتی رہنما عالمی برادری کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم میں بھارت کی رکنیت ختم کرنے کی قرار داد پیش کرے۔سی پیک پراجیکٹ کی کی مخالفت شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف بلاجواز پروپیگنڈہ کر رھا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی انتہا کر رکھی ہے، اس کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں عوام کو گھروں پر بھارتی ترنگا لہرانے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے ۔بھارت اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیر پر اپنے غاصبانہ قبضے کو دوام بخشنے کے لئے حرکتیں کر رہا ہے، ان رہنماؤں نے آزاد کشمیر گورنمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ اور آزاد کشمیر کے جھنڈے فراہم کرے تاکہ عوام اپنے گھروں پر جھنڈے لہرا کر عالمی برادری کو بتا سکیں کہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ ہے اور کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ہے ۔ پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات پر منفی بیانات دے رہا ہے ۔ پاکستان گورنمنٹ اس صورتحال کا فوری نوٹس لے ۔