سوشل کیئر اسٹاف کی کمی کے سبب بہت سے لاچار بچوں کو ضرورت کے مطابق مدد نہیں مل رہی ہے

29 جولائی ، 2022

لندن (پی اے) ایک ریگولیٹر نے متنبہ کیا ہے کہ سوشل کیئر اسٹاف کی کمی کے سبب بہت سے لاچار بچوں کو ضرورت کے مطابق مدد نہیں مل رہی ہے۔ آفسٹیڈ کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں سوشل کیئر کو اسٹاف کی بھرتی اور انھیں رکھنے کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ بہت سے رہائشی ورکرز نے کورونا کی لہر کے دوران اپنی ملازمت کی زندگی کی ترجیحات کا دوبارہ تجزیہ کرنے کے بعد اس شعبے کو ترک کردیا جبکہ سوشل ورکرز کی بڑی تعداد بہتر اجرت والی ملازمتوں کیلئے اس پیشے کو ترک کررہے ہیں۔ افرادی قوت فراہم کرنے والوں کو بچوں کے گھروں کے منیجر بھرتی کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اور 17 فیصد گھر مارچ سے بغیر منیجر کے چلائے جا رہے ہیں۔ اسٹاف کی کمی کے معنی یہ ہیں کہ بچوں کیلئے استحکام کا فقدان ہے اور انھیں ایسے گھروں میں رکھا جا رہا ہے، جہاں ان کی ضروریات پوری نہیں جبکہ بعض اوقات انھیں غیر رجسٹرڈ گھروں میں بھی رکھا جاتا ہے۔ سہولتیں فراہم کرنے والے بعض ادارے اسٹاف کی کمی کی وجہ سے اپنی گنجائش یعنی استعداد کم کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں جبکہ بعض عارضی طورپر اپنے گھر بند کر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے بعد تیار کی جانے والی تازہ ترین رپورٹ میں ریگولیٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ کونسلوں کا خیال ہے کہ مزید لاچار بچے خطرات سے دوچار ہیں کیونکہ ان کی فیملیز اخراجات زندگی میں اضافے کی وجہ سے شدید مالی دبائو کا شکار ہیں۔ بعض لوکل اتھارٹیز نے آفسٹیڈ کو بتایا کہ انھیں توقع ہے کہ مزید بچوں کو تحفظ کی ضرورت پیش آسکتی ہے اور مزید بچے ضرورت مند ہوں گے، اس لئے بجٹ میں انھوں نے اس کیلئے رقم مختص کی ہے۔ رپورٹ میں جن دیگر باتوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ان کے مطابق لاچار بچوں کی نشاندہی یا ان کا پتہ چلانے میں تاخیر اور کورونا کے درمیان ٹوٹ جانے والی فیملی سپورٹ کی کورونا سے قبل والی سطح پر بحالی اور معذور بچو ں اور فیملیز کو مزید گہری سپورٹ کی ضرورت ہے جبکہ کورونا کے دوران بند کردی جانے والی بہت سی سروسز کو بحال کرنے کی ضرورت شامل ہے۔ دماغی عوارض میں مبتلا بچوں کو کمیونٹی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی سروسز کے درمیان تفاوت بڑھتا جا رہا ہے اور ضرورت مزید شدید ہوگئی ہے۔ آفسٹیڈ کے چیف انسپکٹر امینڈا اسپائل مین کا کہنا ہے کہ بچوں کی سوشل کئیر کافی عرصے سے ورک فورس کی کمی کا شکار ہے لیکن حالیہ برسوں کے دوران اس مسئلے میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے بہت سے بچوں کو، جنھیں مدد کی شدید ضرورت مدد میسر نہیں ہے، اس لئے معذور بچوں اور دماغی امراض میں مبتلا بچوں اور ان کی فیملیز کو بہتر سپورٹ کی فراہمی اب پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ محکمہ تعلیم کی ایک خاتون ترجمان نے بتایا ہے کہ تمام بچوں اور سن بلوغ کو پہنچنے والے بچوں کو ایک مستحکم اور محبت کرنے والے گھر میں پروان چڑھائے جانے کی ضرورت ہے اور ہم اس مقصد کیلئے چلڈرن ہومز کی استعداد کار اور ان میں سہولتوں کی فراہمی کیلئے اب 259 ملین پونڈ فراہم کرتے ہیں، اس مقصد کیلئے اتنی بڑی رقم کبھی نہیں فراہم کی گئی۔