برطانوی تعلیمی نظام میں تنوع کی کمی واضح ہے،سفیان صادق

29 جولائی ، 2022

لوٹن (نمائندہ جنگ) سفیان صادق ڈائریکٹر آف ٹیچنگ اسکول چلٹرن لرننگ ٹرسٹ نے کہا ہے کہ ریسشل ایکویٹی نیٹ ورک کا ڈنر اقلیتی برادریوں کے معلمین اور تعلیم میں سینئر شخصیات کو اکٹھا کرتا ہے۔ ریس اور ایکویٹی پر واحد توجہ کے ساتھ برطانیہ میں سب سے بڑے نیٹ ورک ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ برطانوی تعلیمی نظام میں تنوع کی کمی بالکل واضح ہے۔ پروگرام کی میزبانی چلٹرن لرننگ ٹرسٹ کے سی ای او ایڈرین راجرز، ڈائریکٹر آف ایجوکیشن لورین ہیوز اور سفیان صادق نے کی۔ اس سال کے مقررین میں تہمینہ بیگم بھی شامل تھیں جو برطانیہ کی سب سے کم عمر ایگزیکٹو ہیڈز میں سے ایک ہیں، ان کے علاوہ شفیق زمان ڈپٹی سی ای او، ایولین فورڈ سال کے بہترین ہیڈ ٹیچر کے سابق ٹی ای ایس ونر اور موجودہ ASCL صدر، ڈیوڈ واٹسن سی ای او اور پینی رابیگر تعلیمی کارکن شامل تھیں۔ ڈنر کے شرکاء میں چیف ایگزیکٹو شیئرڈ لرننگ ٹرسٹ کیتھی بار، چاک ہلز اکیڈمی کے ہیڈ آف اسکول رضا علی اور وائس پرنسپل نتاشا جبار شامل تھے۔ ڈنر میں ان امور پر روشنی ڈالی گئی کہ اس بات کو حال ہی میں NFER تحقیق کے ذریعے مزید تقویت ملی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اقلیتی پس منظر سے تعلق رکھنے والوں کو آئی ٹی ٹی کورس میں جگہ ملنے کے امکانات کم ہوتے ہیں، اس طرح ان کی تعداد محدود ہو جاتی ہے، پیشے میں اقلیتی برادریوں کے لوگ اور ان کی قیادت کی سطح کا ڈیٹا یہ انکشاف کرتا ہے کہ اقلیتی پس منظر سے متعلق اساتذہ حیران کن طور پر بہت کم ہیں لیکن کچھ نسلی گروہوں کو نمایاں طور پر سب سے اوپر دکھایا گیا ہے۔ نیٹ ورک ڈنر ایک منفرد ایونٹ ہے جو لوگوں کو ایک دوسرے کو جاننے کے واحد مقصد کے ساتھ اکٹھے ہونے کی اجازت دیتا ہے اور یہ اس بنیاد پر بنایا گیا ہے کہ آپ کا نیٹ ورک جتنا بڑا اور وسیع ہوگا تعلیم کے اندر بھرتی اتنی ہی بہتر ہوگی، اس طرح اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والوں کو سی ای اوز، ہیڈ ٹیچرز اور تعلیمی رہنمائوں سے ملنے کا موقع ملتا ہے۔