تمام اداروں کا آئینی حدود میں کام کرنا ضروری ہے، وزیراعظم

29 جولائی ، 2022

اسلام آباد(نیوز رپورٹر)ووزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جمہوری نظام کیلئے تمام اداروں کا اپنی آئینی حدود میں کام کرنا ضروری ہے، اس بات کو سمجھے بغیرہم صرف دائرے میں گھومتے رہیں گے اورکہیں نہیں پہنچ پائیں گے۔ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا کہ جمہوری نظام کے موثر انداز میں کام کرتے رہنے کیلئے ضروری ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں، کل قومی اسمبلی میں میری تقریر کا مقصد بھی اسی نکتے کو واضح کرنا تھا، اس بات کو سمجھے بغیرہم صرف دائرے میں گھومتے رہیں گے اورکہیں نہیں پہنچ پائیں گے۔دریں اثناء وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزراء کی کمیٹی تشکیل دے دی جو آئندہ چار دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرےگی، 4 اگست کو کمیٹی کی سفارشوں کی روشنی میں قلیل مدتی، وسط اور طویل مدتی جامع پلان تشکیل دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کو حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بارے آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے زخمیوں اور متاثرہ گھروں کی امداد کو یکساں کرنے اور بڑھانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے متاثرہ/زخمیوں کی امداد کو 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ اسکے ساتھ ساتھ جزوی طور پر متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزار سے بڑھا کر اڑھائی لاکھ اور مکمل طور پر متاثرہ گھروں کیلئے امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ اسکے علاوہ وزیرِ اعظم نے ضلع رحیم یار خان میں کشتی الٹنے کے متاثرین کو بھی امداد فراہم کرنے کی منظوری دی۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ دور کی ایک حقیقت ہے جس کے اثرات پاکستان سمیت پوری دنیا میں تباہی برپا رہے ہیں۔وفاقی حکومت اس قدرتی آفت کے اثرات سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومتوں کی بھرپور معاونت کرےگی، وزیرِ اعظم نے ہدایات جاری کیں کہ قومی و صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیاں ڈزاسٹر مینجمنٹ کی بجائے ڈزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمتِ عملی پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ اسکے علاوہ متعلقہ وزارتیں اور ادارے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ قائم کرکے مالی معاونت کے حصول کیلئے کوششیں تیز کریں۔ وزیرِ اعظم نےکہا کہ کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت معزز عدالت کو خط لکھے گی۔ دریں اثناچینی سفیرنونگ رونگ سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتےہوئے شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان اور چین بہترین دوست، مضبوط ترین شراکت دار اور آئرن برادرز ہیں۔ دونوں ممالک ہر چیلنج میں ایک دوسرے کیساتھ کھڑے رہے اور بنیادی دلچسپی کے اہم امور پر تعاون کو فروغ دیا ۔وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور ترقی کیلئے چین کی حمایت کو سراہا،وزیر اعظم نے اس عزم کا ا ظہار کیا کہ انکی حکومت سی پیک منصوبوں کی تیز رفتار اور اعلیٰ معیار تکمیل کیلئے بھرپور کوشش کرے گی ،علاوہ ازیں وزیر اعظم نےہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ 2030تک ہیپاٹائٹس کو پاکستان سے ختم کرنے کے ہدف کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ حکومت اس مرض کی فوری تشخیص اور مریضوں کے علاج کیلئے سہولتوں کی یقینی فراہمی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے، ہم نے ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے بروقت اقدامات اور آگاہی نہ پھیلائی تو اس کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ممکن ہے۔