کوئٹہ(آن لائن+( این این آئی ) وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے اقدامات کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کرنے کا حکم دے دیا،وزیراعظم نے متاثرین میں امداد اور رقوم کی تقسیم سے متعلق پیش رفت رپورٹ ہر 48 گھنٹے بعد دینے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہم سب کی طرف دیکھ رہے ہیں، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ متاثرین کو خوراک، ادویات اور رہائش کی سہولیات یقینی بنائی جائے۔وزیراعظم نے یکساں انداز میں ملک بھر میں سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کرنے کی ہدایت کی کہا کہ سیلاب متاثرین کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے اقدامات کریں تاکہ لوگوں کو پیٹ کے امراض سے بچایا جاسکے۔حکام نے وزیر اعظم کو بتایا کہ بلوچستان کے متعلقہ علاقوں میں خوراک، میڈیکل کیمپ اور شیلٹر کا بندوبست کر دیا گیا ہے اور صوبائی حکومت کے تعاون سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں تیزی لائی گئی ہے۔دوسری جانب بلوچستان میں امدادی سر گرمیاں سست روی کا شکار ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف کے واضح احکامات کے باوجود اب تک صرف 92 افراد کے لواحقین کو امدادی رقم مل سکی ضلع لسبیلہ کی تحصیل لاکھڑا میں حکومتی امداد تاحال نہیں پہنچ سکی جب کہ کیمپوں میں موجود متاثرین نے سہولیات نہ ملنے کا شکوہ بھی کیا۔اوتھل شہر میں اب تک بجلی مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی ہے چمن شہر کے نواحی اور دیہی علاقوں میں سڑکوں کی بحالی کاکام شروع نہیں ہوسکا۔ بلوچستان میں سیلاب اور بارشوں سے اموات کی تعداد 166 ہو گئی جب کہ 15 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔درایں اثناءوزیر اعظم شہباز شریف کے واضح احکامات کے باوجودبلوچستان میں بارشوں کے دوران170 حادثات میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضوں کی رقم کی ادائیگی سست روی کا شکار ہے ،صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک صرف 92 افراد کے لواحقین کو امدادی رقم مل سکی۔بلوچستان میں پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران ہونے والی مون سون بارش اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ،سرکاری اعداد شمار کے مطابق ان بارشوں سے ہونے والی اموات کی تعداد 170 ہوچکی ہے، چودہ ہزار مکانات مکمل اور جزوی طور پر تباہ ہوچکے ہیں، اتنی بڑی تعداد میں اموات اور نقصانات کے باوجود صوبائی حکومت کی جانب ابھی تک متاثرین کی مکمل مدد نہیں ہوسکی ہے ، دوسری جانب بیشتر علاقوں میں جاں بحق افراد کے لواحقین معاوضہ نہ ملنے کا شکوہ کررہے ہیں ، بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ 92 افراد کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی کیلئے 9 کروڑ بیس لاکھ روپے متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کو جاری کردئیے گئے ہیں،عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضوں کی بروقت ادائیگی کے ساتھ تباہ حال مکانات کی تعمیر کیلئے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔
تہرانایران نے اسرائیل سے حالیہ ڈرون حملوں کا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے،ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق...
واشنگٹنگذشتہ ہفتے امریکہ اوراسرائیل کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد ہوا۔ حکام کے مطابق جونیپر اوک 23.2...
لندنبرطانیہ میں اساتذہ، ایمبولینس، ٹرین، بس اور بارڈر فورس کے ملازمین سمیت 124سرکاری محکموں کے 5لاکھ ورکرز نے...
مقبوضہ بیت المقدس اسرائیلی جنگی طیاروں نے زیر محاصرہ غزہ کی پٹی کے بعض ٹھکانوں پر راکٹ سے حملے کیے ۔ اسرائیلی...
نئی دہلیبھارت میں گھریلو تنازع پر سفاک ماں نے تین بچوں کو زہر دے دیا جس سے تینوں بچے ہلاک ہو گئے،بھارتی میڈیا...
پشاور پشاورپولیس لائنزدھماکہ کیس میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی جاوید اقبال کو عہدے سے فارغ کردیا گیا۔پشاور کی پولیس...
نئی دہلی :بھارت میں حزب اختلا ف کی مرکزی جماعت کانگریس نے نئے مالی سال کے بجٹ پر مودی حکومت کو کڑی تنقید کا...
کیفیوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے کہا ہے کہ روس 24فروری کو ایک بڑے اور نئے حملے کی تیاری کر رہا ہے ،...