برطانیہ کو ریکارڈ کساد بازاری کا سامنا مہنگائی کی شرح 13؍ فیصد ہوجائیگی

05 اگست ، 2022

کراچی (نیوز ڈیسک) برطانیہ کے مرکزی بینک ’’بینک آف انگلینڈ‘‘ نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال کے آخر تک ملک ایک سال تک جاری رہنے والی شدید کساد بازاری کا شکار ہو جائے گا جو 2008ء کے مالی بحران کے بعد آنے والا کساد بازاری کا طویل ترین دورانیہ ہوگا اور شاید اس کی شدت 1990ء کی دہائی میں آنے والی مہنگائی جتنی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی مہنگائی کی شرح 13؍ فیصد تک رہنے کی اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کی وجہ گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتیں ہوں گی۔ بینک آف انگلینڈ نے اسے ’’ڈومز ڈے وارننگ‘‘ قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بینکوں نے شرح سود میں 0.5؍ فیصد اضافے کرے 1997ء کے بعد سے پہلی مرتبہ سب سے بڑا اضافہ کیا ہے او راب یہ 1.75؍ فیصد ہوگئی ہے۔ اس کے نتیجے میں ایسے افراد جنہوں نے مارگیج پر گھر حاصل کر رکھے ہیں، ان کے نان فکس مارگیج کی سالانہ اوسط ادائیگیوں میں ایک ہزار پائونڈ تک کا اضافہ ہو جائے گا۔ کورونا وبا کے بعد اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے ملک میں خوراک، ایندھن، گیس اور کئی دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے اور ان کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر جا پہنچی ہیں لیکن کچھ ماہرین معیشت نے دعویٰ کیا ہے کہ جس وقت ملک کساد بازاری کی طرف بڑھ رہا ہے اس وقت بینک آف انگلینڈ کا رد عمل بہت ہی سست روی کا شکار رہا۔ بینک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلی نے معاشی بحران کا ذمہ دار روس کو قرار دیا اور کہا کہ تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے کئی خاندان غربت کا شکار ہو جائیں گے جبکہ کئی لوگ ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گیس کے مستقبل کے سودوں کی قیمت مئی سے تقریباً دو گنا بڑھ چکی ہیں، ایک سال قبل کے تخمینوں کے مقابلے میں آج گیس کی قیمتیں سات گنا زیادہ ہیں جس کی وجہ روس کی جانب سے گیس کی سپلائی پر پابندیاں اور سپلائی میں مزید کمی کے خدشات ہیں۔ ملک میں اس وقت بیروزگاری کی شرح 3.8؍ فیصد ہے لیکن دستیاب اسامیاں تاریخی سطح پر ہیں کیونکہ کورونا کی وجہ سے افرادی قوت میں شدید کمی ہوئی تھی جس کے باعث معاشی سرگرمیاں رُک گئیں۔ اس طرح کی سنگین معاشی صورتحال کے نتیجے میں مکتلف گھرانوں کی آمدنی میں مسلسل دو سال تک کمی رہے گی، 1960ء سے یہ پہلی مرتبہ ہوگا۔ ملک کی جی ڈی پی میں 2.1؍ فیصد کمی آئے گی جبکہ بیروزگاری کی شرح تین سال تک 3.7؍ سے 6.3؍ فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔