نئی حلقہ بندیوں کیلئےمتحدہ کی درخواست، سندھ حکومت،الیکشن کمیشن کی مخالفت

05 اگست ، 2022

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے اور نئی حلقہ بندیاں کروانے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائرایم کیو ایم کی آئینی درخواست کی سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن نے مخالفت کر تے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اگر مساوی آبادی کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کرانے کا موقف تسلیم کیا گیا تو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیاں بھی ختم ہوجائیں گی ، عدالت نے بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والے افراد کو بھی مقدمہ میں فریق بننے کی اجازت دیتے ہوئے مزید سماعت 15اگست تک ملتوی کر دی ،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو ایم کیو ایم کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم نے موقف اپنایا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندی میں آبادی کا تناسب یکساں نہیں رکھا گیا، آبادی میں اس واضح فرق کی بنیاد پر الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرانے کی ہدایت کی جائے اور بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ ملتوی کیا جائے،تاہم صوبائی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ حلقہ بندیوں میں صرف آبادی کو مدنظر نہیں رکھا جاتا دیگر عوامل بھی شامل ہوتے ہیں اس لیے قومی اسمبلی کا ایک حلقہ تین تو کوئی نو لاکھ آبادی پر بھی مشتمل ہوسکتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چونکہ دوسرے مرحلے کے لئے 28 ا گست کو پولنگ ہونی ہے اس لیے آئندہ سماعت پر کوئی التوا ء نہیں دیں گے، درخواست صرف سندھ کے شہری علاقوں تک محدود ہے ، یہ خارج بھی ہوسکتی ہے۔