1 لاکھ ڈالر گمشدگی کامعاملہ،سندھ ہائیکورٹ کا ایف آئی اے پر اظہاربرہمی

05 اگست ، 2022

ر کراچی(صباح نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے نجی بنک کے لاکرسے ایک لاکھ ڈالرکی گمشدگی کے معاملے میں تاخیرپرایف آئی اے پر اظہار برہمی کیا ہے ۔ جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں نجی بنک کے لاکر سے ایک لاکھ ڈالر کی گمشدگی کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران بخاتون بنکر نوشین کے خلاف چالان پیش کرنے میں تاخیر پرعدالت نے ایف آئی اے پر برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ بنک کے دیگر اہلکاروں کو آپ چھوڑچکے ہیں، سارا زور ایک کے خلاف ہے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چالان پیش نہ ہونے کے سبب ملزمہ ضمانت کے حق سے محروم ہے۔ چالان پیش کریں یا درخواست ضمانت کی مخالفت چھوڑدیں۔ عدالت نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ دو ہفتے میں ریکارڈ جمع کرکے چالان متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔سعد ایڈووکیٹ نے موقف پیش کیا کہ بنک آفیشل نے ملی بھگت سے خاتون اہلکار کو پھنسایا ہے۔ خاتون کا سات سالہ بچہ اپنی والدہ سے دورہے، انسانی معاملہ بھی ہے۔وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ملزمہ کو قانونی بنیادوں پر نہیں، ٹیکنیکل بنیادوں پر جیل میں رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ماتحت عدالت چالان کے انتظار میں درخواست ضمانت کی سماعت نہیں کررہی۔ ایف آئی اے نے نجی بنک کی زمزمہ برانچ کے لاکر سے ایک لاکھ ڈالر کی گمشدگی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔