محرم الحرام کو سوشل میڈیا پر متنازعہ بنانے کی کو شش ناکام بنا دینگے ، شیعہ وسنی علماء

05 اگست ، 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے جید سنی و شیعہ علماء کرام نے کہا ہے کہ مسلمانوں میں فرقے نہیں بلکہ مسالک ہیں جن کی بنیاد علمی دلائل پر ہے 1949 میں قرارداد مقاصد کے تحت تمام مسال کے علماء نے 22 نکات پر اتفاق کیا تھا آج بھی اس کی ضرورت ہے ، بعض عناصر محرم الحرام کے مہینے کو سوشل میڈیا پر متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں جس کو ہم نے ملکر ناکام بنانا ہے ، یہ ڈاکٹرعطاءالرحمٰن ، جواد رفیعی ، علامہ جمعہ اسدی ، قاری عبدالرحمٰن ، علامہ ہاشم موسوی ، سید حبیب اللہ شاہ چشتی ، مولوی جان محمد اور دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہیںاور آج امت مسئلہ کو محبت ، اتحاد اور اتفاق کی کہیں زیادہ ضررورت ہے ، مسلمانوں میں فرقے نہیں بلکہ مسالک ہیں اور ان کی بنیاد علمی دلائل پر ہے ، 1949ء میں تمام مسالک کے علماء نے 22 نکات پر اتفاق کیا تھا اور حکومت کا یہ سوال کہ کس کو مانا جائے گا کا مکمل اور مدلل جواب دیا تھا اور ہمیشہ کیلئے یہ سوال ختم ہوگیا تھا لیکن لاعلمی کی وجہ سے اس بات کو بعض لوگ دہراتے ہیں انہوں نے کہا کہ آج سے 40 سال پہلے انقلاب اسلامی ایران کے بعد جب شاہراہ اسرائیل کا نام بدل کر شاہرہ فلسطین رکھا گیا تو مسالک کی بنیاد پر تنظیمیں بنیں اور اتحاد امت پارہ پارہ کرنے کی ناکام کوششیں کی گئیں اور اس دور میں محرم الحرام کے مہینے کو متنازعہ بنانے کے لئے سوشل میڈیا کو استعمال کیا گیا انہوں نے کہا کہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا ارشاد پاک ہے کہ میں علم کا شہر اور علی اس کا درواز ہ ہیں ، حضرت فاطمہ جنت میں خواتین کی سالار ، حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین جنت میں نوجوانوں کے سردار ہوں گے انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹر شپ اور بادشاہت دراصل انسانیت کی غلامی کا نظام ہیں جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ بات کربلا کا پیغام ہے ، حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی آج بھی حریت اور انسانوں کے حقوق کی یاد دلاتی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے 51 مسلم ملکوں کے حکمران ہمارئے اتحاد کی راہ میں رکاوٹ ہیں ، ہماری کرنسی ، ہماری افواج ، ہمارا تعلیمی نظام اور مواصلات کا نظام ایک ہونا چاہیے۔