تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کیخلاف دائر ریفرنس واپس لے لیا ،نوازشریف کی پاکستان واپسی کیلئے عدالتوں سے رجو ع کرنے کا اعلان

05 اگست ، 2022

اسلام آباد (جنگ نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف جوڈیشل کمیشن میں دائر ریفرنس رجسٹرار آفس پہنچنےکے فوری بعد ہی واپس لے لیا۔ریفرنس میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ تبدیل ہونےکے نکات شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ریفرنس میں مزید قانونی پہلوؤں کو اجاگرکیا جائےگا۔ اس حوالے سے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا ہےکہ چیف الیکشن کمشنرکے خلاف ریفرنس کو روکا ہے، مزید شواہد ساتھ لگا رہے ہیں۔ادھر تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی پاکستان واپسی کیلئے عدالتوں سے رجو ع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کے حوالے سے شہباز شریف کیجانب سے جمع کردہ جعلی حلف نامے پر بھی کارروائی کرسکتے ہیں تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے میں ردو بدل کیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ردو بدل کے نکات ڈال کر دوبارہ ریفرنس دائر کریں گے۔ خیال رہے کہ جمعرات کو ہی پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف جوڈیشل کمیشن میں ریفرنس دائر کیا تھا۔بابر اعوان کی وساطت سے دائر ریفرنس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر جان بوجھ کر بد انتظامی کر رہے ہیں اور آئینی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا نہیں کر رہے۔ ریفرنس میں مزید کہا گیا ہےکہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو عہدے سے ہٹایا جائے،گزشتہ ماہ پی ڈی ایم وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی تھی جس میں چیف الیکشن کمیشن پر ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنانےکے لیے دباؤ ڈالا گیا، ملاقات کے چند روز کے بعد ہی ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ سنا دیا گیا۔دوسری جانب ایک انٹرویو میں فواد چوہدری نے ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو جعلی حلف نامہ شہباز شریف کیجانب سے جمع کروایا گیاہم اس پر بھی کارروائی کیلئے کہہ سکتے ہیں یہ ایک جرم ہے۔ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کی اس وقت جو سیاسی پوزیشن ہے، میرے خیال میں تمام سیاسی جماعتیں اگر بیٹھ کر خود آپس میں بات کرلیں تو بہتر ہے۔انہوں کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کا ایک سیاسی کردار رہا ہے لیکن فی الحال سیاسی جماعتوں کو میچیورٹی دکھانی چاہئے، اگر سیاسی جماعتیں ایسا نہیں کرتیں تو اسٹیبلشمنٹ کو کرنا چاہئے لیکن آئیڈیل حالات سیاسی جماعتوں کا آپس میں ہی فریم ورک ترتیب دینا ہے۔انھوں نے کہا کہ اب یہ شہباز شریف پر منحصر ہے کیونکہ اس وقت وہ وزیراعظم ہیں، ان کا کام ہے کہ وہ انتخابات کا اعلان کریں اور سیاسی جماعتوں کو بیٹھنے کی دعوت دیں تو ظاہر ہے بات چیت شروع ہو جائے گی۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی 2 صوبوں میں اپنی حکومت ہے، بلوچستان میں اتحادی حکومت ہے اور سندھ میں پی پی کی حکومت ہے، اگر آپ نے چاروں صوبائی اسمبلوں کو تحلیل کرنا ہے تو بھی آپ کو فریم ورک ترتیب دینا ہوگا وہ تو پھر بات چیت سے ہی ممکن ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے ہم عدالت سے رجوع کریں گے اور جو جعلی حلف نامہ شہباز شریف کی جانب سے جمع کروایا گیا ہم اس پر بھی کارروائی کیلئے کہہ سکتے ہیں کیوں کہ یہ ایک جرم ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا ہے کہ فاشسٹ حکومت الیکشن کمیشن کو استعمال کر کے سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنا چاہتی ہے۔ٹوئٹر پر اپنے بیان میںانہوں نے کہا کہ پورا اسلام آباد اس وقت ایک محصور شہر کا منظر پیش کر رہا ہے، نام نہاد فاشسٹ حکومت الیکشن کمیشن کو استعمال کر کے اپوزیشن پر پابندی اور سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت سے نجات میں پاکستان کی نجات ہے، عوام پنجاب کے بعد اب اسلام آباد کو بھی آزاد کرانے کیلئے تیار ہیں۔