مطالبات پورے نہ ہوئےتوکل پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی، آل پارٹیز رائٹس فورم

05 اگست ، 2022

کوٹلی ( نمائندہ جنگ ) آل پارٹیز رائٹس فورم نے کہا ہے کہ بجلی پر اضافی ٹیکسز،لوڈشیڈنگ ختم،مجوزہ آئینی ترمیم،ٹورازم ایکٹ ترک،سانحہ کھڈر کی انکوائری اوراسیران کو رہاکیاجائے،مطالبات پورے نہ ہوئے6اگست کو پہیہ جام ہڑتال کی جائیگی۔ فورم کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا جاری ہے۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم مظاہرین سے مذاکرات کرنے میں ناکام رہی۔ جب کہ اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر،سابق وزیراعظم فاروق حیدراوردیگر رہنمائوں نے دھرنے میں شرکت کرکے مظاہرین کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں بجلی پرظالمانہ ٹیکس کے خلاف آزاد کشمیر میں گذشتہ کئی روز سے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کاسلسلہ جاری ہے۔ راولاکوٹ میں پرتشددواقعات اور گرفتاریاں ہوئیں اور وہاں مسلسل ہڑتالوں کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گئی ہے۔ حکومت نےآل پارٹئیز رائٹس فورم سے مذاکرات کےلیے سات رکنی کمیٹی قائم کی مگر اطلاع کے مطابق کمیٹی ابھی تک مذاکرات شروع نہیں کرسکی اور صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ آل پارٹیز رائٹس فورم کے دھرنے میں سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدراور اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبربھی پہنچ گئے۔ آل پارٹیز رائٹس فورم کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہمارے مطالبات جائز ہیں۔ انہوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر عوامی پارٹی کے صدر لیاقت حیات خان کو کس قانون کے تحت کوٹلی جیل میں ڈالا گیا ہے،انہیں رہا کر کے راولاکوٹ لایا جائے۔ دیگر اسیران کو بھی فوری رہا کیا جائے۔ دھونس دھاندلی نہیں چلنے دیں گے ۔ انھوں نے کہا کہ ظالمانہ ٹیکسز، بلا جواز لوڈ شیڈنگ ،مجوزہ 15ویں ترمیم اور تقسیم جموں کشمیر ٹورازم ڈویلپمنٹ ایکٹ کے خلاف، مراعات یافتہ طبقے سے مراعات واپس لینے ، آٹا پر سبسیڈی کی بحالی اور اسیران کی غیر مشروط رہائی تک احتجاج جاری رہے گا، ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے توکل 6اگست کو پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔ ۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ کھڈ راولاکوٹ کی انکوائری کی جائے تا کہ حقائق سامنے آ سکیں۔