میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظربندی قابل مذمت،فوری ختم کی جائے ،متحدہ مجلس علما

05 اگست ، 2022

سری نگر(خبر ایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر میں متحدہ مجلس علما(ایم ایم یو ) نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس علما کے بانی و سرپرست میر واعظ عمر فاروق کی گذشتہ تین سال سے مسلسل غیر قانونی نظربندی قابل مذمت ہے، فوری ختم کرکے حریت رہنما کو رہا کیاجائے ، محرم الحرام کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں بین المسلمین اتحاد واتفاق کو فروغ دیا جائے۔دوسری جانب قابض بھارتی حکام نے ایک با ر پھر سرینگرکی جا مع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی اور مسجد انتظامیہ کو جمعرات ہی کوآگاہ کردیا۔علما کرام نے ریاستی اقدام پر شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز متحدہ مجلس علما کا خصوصی اجلاس محرم الحرام کے سلسلے میں ہوا جس کی صدارت ایم ایم یو ضلع اسلام آباد کے صدر ڈاکٹر پیرزادہ سمیر شفیع صدیقی نے کی۔مقررین نے محرم الحرام کے پیش نظر اتحاد واتفاق کے فروغ پر زور دیا اور مقبوضہ کشمیر میں بین المسلمین اتحاد کو ہر سطح پر مضبوط کرنے کیلئے کئی ٹھوس اور اہم تجاویز پیش کیں ۔اجلاس کے شرکا نے میر واعظ کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں فوری رہا کیا جائے۔ ا جلاس میں آغا سید مجتبی عباس، حاجی ناگو، بشیر محسن، حاجی امین، یوسف وانی، ساجد حسین ، مولانا خورشید ، سید یوسف رضوی، پیر رحمت اللہ، مولانا علی شاہ ، وارث شاہ ، مفتی غلام رسول ، سید شکیل احمد ، حاجی شوکت ، قاری اسلم ، سید غلام نبی ، امداد ساقی، عبدالقیوم ، اشرف ڈار، طارق احمد ، فاروق احمد ، طارق خان اور مولانا ایم ایس رحمٰن شمس نے شرکت کی ۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میںسری نگر کی تاریخی جامع مسجد کے دروازے جمعہ کو پھرمسلمانوں پر بند کردئیے گئے اور نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ملی۔پولیس کے اعلیٰ حکام نے جمعرات کوجامع مسجد پہنچ کرآگاہ کیا کہ مسلمانوں کو جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ پی پی آئی کے مطابق متحدہ مجلس علما مقبوضہ کشمیر اوروادی کی بڑی بڑی مساجد ، خانقاہوں، امام باڑوں اور آستانوں میں علما، خطبائاور ائمہ حضرات نے مرکزی جامع مسجد کو ایک بار پھر حکمرانوں کی جانب سے نماز جمعہ کیلئے بند کرنے کی مذمت کی ہے۔