روس توانائی کا بطور ہتھیار استعمال بند اور یوکرینی علاقوں سے فوج واپس بلائے، جی 7 ممالک کامطالبہ

05 اگست ، 2022

برسلز (حافظ انیب راشد) جی 7ممالک کے وزرائے خارجہ نے روس کی جانب سے توانائی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے اور یوکرین کی سرحدوں کو طاقت کے ذریعے تبدیل کرنے کی کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ توانائی کے تحفظ کے حوالے سے آج جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم کینیڈا ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان،برطانیہ اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے علاوہ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل روس کے ظالمانہ، بلا اشتعال، بلاجواز اقدام کی مذمت کرنے میں پہلے ہی کی طرح ثابت قدم ہیں اور ہم روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جارحیت کی غیر قانونی جنگ اور اس کی جانب سے طاقت کے ذریعے سرحدوں کو دوبارہ کھینچنے کی مسلسل کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان سرحدوں کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل نہ صرف اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کو بھی شدید نقصان پہنچے گا۔ اس کے ساتھ ہی جی7وزرائے خارجہ نے روس کی جانب سے توانائی کو ہتھیار بنانے اور اسے جغرافیائی سیاسی جبر کے آلے کے طور پر استعمال کی کوششوں کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ روس اب توانائی کا ایک قابل اعتبار سپلائر نہیں رہا ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ عالمی سطح پر اور اپنے ممالک میں معیشتوں اور شہریوں پر اس کے اثرات کو کم کرنے اور 2050تک متبادل توانائی کے ذرائع پیدا کرنے کیلئے ملکر کام کریں گے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ کہ ہم روس کو اس جارحیت کی جنگ سے فائدہ اٹھانے سے روکنے اور اس کی جنگ کی صلاحیت کو کم کرنے کیلئے مزید اقدامات کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جی 7وزرائے خارجہ نے اپنے اعلامیے میں یوکرین کے عوام کی جانب سے ان کے وطن کے دفاع کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اور غیر مشروط طور پر اس جنگ کو ختم کرے اور یوکرینی علاقوں سے افواج کو واپس بلائے۔