چیف جسٹس معزز ججز کی ساکھ بحال کرنے کیلئے اقدامات کریں،ایک اور جج کا خط

05 اگست ، 2022

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)سپریم کورٹ کے جج جسٹس سجاد علی شاہ نے بھی جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے حوالے سے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا،خط میں سپریم کورٹ میں تقرر کے لیے نامزد سندھ ہائی کورٹ کے ججوں کے وقار پر اٹھائے گئے سوالات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ ججوں کے حوالے سے وکلا ء کے نمائندوں کی رائے پر انحصار کرنے کی بجائے جوڈیشل کمیشن میں شامل سندھ ہائی کورٹ کے دو سابق چیف جسٹس صاحبان سے پوچھا جاناچاہیئے تھا ،انہوںنے چیف جسٹس سے اس خط کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے ریکارڈ پر لانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ رواں ماہ ریٹائرڈ ہورہے ہیں، اس لیے وہ جوڈیشل کمیشن کے آئندہ اجلاس میں شرکت نہیں کرسکیں گے، اجلاس میں سندھ کے وکلا ء کی رائے پر انحصار کر کے سندھ سے تجویز کردہ ججوں کے کردار پر سوال اٹھائے گئے ، جو نہایت افسوسناک بات ہے،فاضل ججوں کے کردار سے متعلق سوالات سے ان کی شہرت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، چیف جسٹس اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس کی تلافی کے لیے اقدامات کریں، میں پورے اعتماد سے کہتا ہوں کہ سندھ ہائیکورٹ کے تجویز کردہ ججوں کے وقار پر کوئی شک وشبہ نہیں ہے ،اجلاس میں پاکستان بار کونسل کے نمائندہ اختر حسین نے سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس شفیع صدیقی اور حسن اظہر رضوی کی سینیارٹی کے علاوہ کوئی اعتراض نہیں کیا ، اجلاس کے دوران جب ایک جج نے نامزد ججز کا نام واپس لینے کی درخواست کی تو اٹارنی جنرل نے صرف اتنا کہا تھا کہ اجلاس ملتوی کر دیا جائے۔