ادویہ کی قلت ،محکمہ صحت نے پی پی ایم اے سے مدد مانگ لی

05 اگست ، 2022

لاہور (خصوصی نمائندہ) ملک بھر میں ادویات کی کمی کا بحران شدت اختیار کرنے لگا۔ محکمہ صحت پنجاب نے پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن سے مدد کی درخواست کر دی ہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری صحت پنجاب محمد سہیل کے مطابق اس وقت صوبے میں 53 ضروری ادویات میسر نہیں۔ پی پی ایم اے اپنی ممبر کمپنیوں کو یہ ادویات بنانے کے لیے اثر و رسوخ استعمال کرے۔ پرائم منسٹر انسپکشن ٹیم نے بھی ادویات کی قلت کی انکوائری شروع کر دی ہے اور ڈریپ ، پی پی ایم اے اور دیگر حکام کو طلب کر لیا ہے۔ پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں نہ ملنے والی زیادہ تر ادویات ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ہیں۔ڈاکٹرز اور فارماسسٹس کہتے ہیں کہ تھیلیسیمیا، کینسر اور ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کے لئے ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ادویات آنا بند ہو گئی ہیں۔پی پی ایم اے کے مطابق بیرون ملک خام مال مہنگا ہونے اور ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے ملک میں ادویات کا بحران بڑھتا جا رہا ہے۔حکام کہتے ہیں کہ بیرون ملک بننے والی ادویات کی درآمد پر تین فیصد ٹیکس عائد کرنے سے درآمد کم ہونا شروع ہوگئی۔ ڈاکٹرز کے مطابق اس وقت پورے ملک میں سو سے زائد ضروری ادویات کی قلت ہے۔ ملک بھر میں اور خاص طور پر پنجاب میں انستھیزیا کی ضروری گیس بھی دستیاب نہیں۔