ایسے وقت جب معیشت میں بہتری کے آثار رونما ہو رہے ہیں ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی جنگ مزید تیز ہو گئی ہے۔ ایک دوسرے کے خلاف لفظی گولہ باری کے علاوہ عملی اور قانونی اقدامات کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے کوئی قانون نہیں توڑا ٗ حکومت الیکشن کمیشن کیساتھ سازش کرکے ہمیں ٹیکنیکل ناک آئوٹ کرنا چاہتی ہے۔ ادھر حکومت نے بھی عمران خان، ان کے معتمدین اور پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن کمیشن کے فرد جرم، کی روشنی میں قانونی اقدامات کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پارٹی کے قائد میاں نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ عمران خان کے خلاف 48 گھنٹے میں نااہلی ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجا جائے اور پارٹی عہدیداروں اور ان کے ملازمین کو گرفتارکر لیا جائے۔ حکمران اتحاد پی ڈی ایم کے اجلاس میں جو وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں منعقد ہوا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت عمران خان کی نااہلی کے لئے سپریم کورٹ کو ریفرنس بھیجنے کی سفارش کی ہے ۔ عمران اور ان کے قریبی ساتھیوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر بھی سب کا اتفاق ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ عمران خان کا مشکل وقت شروع ہوگیا ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے ریاستی اداروں کے خلاف بیانات پر آئینی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لئے منظور کرلی گئی ہے اور قومی اسمبلی کے سپیکر نے بھی توشہ خانہ کیس کے بارے میں ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کی ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی اس جارحانہ حکمت عملی سے ملک میں سیاسی درجہ حرات بوائلنگ پوائنٹ کو چھو رہا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ آئین اور قانون سے بالاتر کوئی کارروائی نہیں ہونی چاہئے۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاست کیخلاف مذموم پروپیگنڈے میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لیے 10رکنی مشترکہ...
ہر کوئی جانتا ہے کہ عمران خان کو سزائیں کس طرح دلوائی گئیں۔ ان کے خلاف کمزور ترین کیسز لگوا کر حاکمان وقت...
24نومبر 2024ء کی ناکام کال کو اپنے منطقی انجام پہنچے تو ہفتے ہونے کو ہیں۔ سیاسی حلقوں میں ایک نئی ’’کنٹرو...
کیا آج سے چند دن پہلے کوئی تصور کرسکتا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے اہم ملک شام کا مضبوط ترین حکمران بشار الاسد...
حکومت کو صلاحیّت پہ اپنیبھروسہ ہے، ذرائع کے مطابق نہیں فکر و تردّد کی کوئی بات سب اچھا ہے، ذرائع کے مطابق
شام میںبعث پارٹی اور علوی خاندان کے اقتدار کا سورج آخر کار غروب ہو گیا۔ مگر باغیوں کی کامیابی پر پاکستان میں...
ماڈل ٹائون میں مسعود علی خان کے ساتھ میرا زیادہ وقت گزرا۔ میں تو امریکہ سے ڈیڑھ دو سال بعد ہی واپس پاکستان لوٹ...
شام میں 54برس پر محیط سیاہ رات کا خاتمہ بالخیر ہوگیا ۔ یہ انقلاب کس طرح وقوع پذیر ہوا؟ یہاں نصف صدی سے جاری...