5اگست کے بھارتی اقدامات سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی ،پاکستان

05 اگست ، 2022

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) پاکستان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد کے اقدامات مقبوضہ جموں و کشمیر کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانے اور بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنےکیلئے کئے گئے جو بین الاقوامی قانون اور جموں و کشمیر کے تنازعہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت نے نہ صرف اپنی ذمہ داریوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے حق خود ارادیت کا استعمال کرنے کی اپنی قیادت کے پختہ وعدوں سے انکار کیا ہے بلکہ اس نے مقبوضہ کشمیر پر اپنے غیر قانونی اور زبردستی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے دہشت گردی اور وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر 9 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں جہاں غیر قانونی انتظامی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے جس میں زمینوں کی ضبطی، غیر کشمیریوں کو بسانے اور لاکھوں غیر قانونی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا اجراء شامل ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت ان کارروائیوں کے باوجود کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔