ممکن ہے کچھ طالبان عناصر نے الظواہری کی ہلاکت میں مدد کی ہو، زلمے خلیل

05 اگست ، 2022

واشنگٹن (مانیٹرنگ نیوز) افغان امن کے لیے امریکا کے سابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ طالبان کے کچھ عناصر نے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت میں امریکا کی مدد کی ہو، یہ ان کے لیے حیران کن نہیں، الظواہری کی موجودگی کے حوالے سے کچھ طالبان رہنماؤں میں اختلاف ہو سکتا ہے۔غیرملکی میڈیاکےمطابق امریکن نیشنل ریڈیو (این پی آر)سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ حقانی نیٹ ورک سمیت طالبان کے کچھ اہلکار کابل میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی موجودگی سے آگاہ تھے لیکن اس گروپ کی تمام قیادت اس سے آگاہ نہ ہو، افغانستان میں الظواہری کی موجودگی سے دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کے حوالے سے کچھ طالبان رہنماؤں میں اختلاف ہو سکتا ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے لیے نامزد افغانستان کے مستقل مندوب سہیل شاہین نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت اور قیادت کو اس بات کا علم نہیں تھا جس کا دعویٰ کیا جا رہا ہے اور نہ ہی وہاں کوئی سراغ ملا ہے،انہوں نے کہا کہ اسلامی امارات افغانستان دوحہ معاہدے پر قائم ہے، دعوے کی سچائی کے بارے میں جاننے کے لیے تفتیش ابھی جاری ہے، قیادت اس سلسلے میں مسلسل ملاقات کر رہی ہے، نتائج کے متعلق سب کو آگاہ کیا جائے گا۔