PTI کے خلاف تحقیقات، ڈیکلریشن دائر ہوگا، غیرملکی امداد لینے والی جماعت قرار پائی، پارٹی قیادت کے خلاف پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت کارروائی ہوگی، وفاقی کابینہ

05 اگست ، 2022

اسلام آ باد(نیوز رپورٹر،نامہ نگار خصوصی، خصوصی نامہ نگار)وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں پی ٹی آئی کیخلاف تحقیقات ہونگی،سپریم کورٹ میں ڈیکلیئریشن دائر ہوگا،پاکستان تحریک انصاف غیر ملکی امداد لینے والی جماعت قرار پائی، پارٹی قیادت کیخلاف پولیٹکل پارٹی آرڈر 2002 کے تحت کارروائی ہوگی،تمام قانونی اور آئینی پہلوئوں کا جائزہ لیتے ہوئے ڈیکلیئریشن سپریم کورٹ بھیجنے کیلئے کابینہ میں پیش کیا جائیگا، فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات ایف آئی اے کریگی، یہ فیصلے گزشتہ روزوزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں کئے گئے، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے میڈیا بریفنگ میں کابینہ کے فیصلوں سے آ گاہ کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء اور الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت فیصلہ دیا ہے۔ حکو مت ا س فیصلہ پر قانون کے تحت عمل کرنے کی پابند ہے۔ وزیر قانون ، وزرات داخلہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی ،تین دن دیئے گئے ہیں جس کے بعد کابینہ کے اگلے اجلاس میں وزارت قانون تمام آئینی و قانونی جائزہ لینے کے بعد ڈکلیئریشن کے لیے مواد تیار کرے گی،کابینہ کے فیصلے کے مطابق ایف آئی اے کو اس جرم میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ملک میں دیگر مالیاتی اور تحقیقاتی اداروں کو بھی اقدام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ، یہ حکومت عمران حکومت سے کچھ مختلف ہے کیونکہ اگر یہ فیصلہ کسی اور جماعت کے خلاف ان کی حکومت میں آیا ہوتا تو سب اس وقت جیل میں ہوتے، مگر ہم نے تمام مالیاتی و تحقیقاتی اداروں کو اس پر انکوائری کرنے کا کہا ہے جو کہ ان کا آئینی و قانونی دائرہ اختیار ہے، یہ عمران خان کی ذات کا نہیں بلکہ یہ ایک سیاسی جماعت کا معاملہ ہے یہ پبلک فنڈز تھے جن کا غلط استعمال کیا گیا۔ خیراتی رقم تھی جسے سیا سی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا،کابینہ نے ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء اور سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی ،کابینہ میں این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے کی تفصیلی رپورٹس پیش ہوئیں۔ وزیراعظم سیلاب متاثرین کی ریلیف کی سرگرمیوں کو خود مانیٹر کر رہے ہیں،وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ کو 10 لاکھ روپے ، تباہ شدہ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے 5 لاکھ روپے فی خاندان ادائیگی کی جا رہی ہے۔وزیراعظم نے اس موقع پر وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی منظوری دی جس کا مقصد مشترکہ سرویز پر غور کرنا اور صوبوں کے ساتھ مل کر بحالی اور تعمیر نو کے حوالے سے منصوبہ بندی کرنا ہے، پاکستان اور ڈنمارک کی حکومتوں کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے وزارِت داخلہ اور قانون کو ہدایت کی کہ وہ 75 ویں یوم آزادی کی مناسبت سے قیدیوں کی سزائوں کے حوالے سے دوبارہ سمری پیش کریں،وزیراعظم نے وزیر خزانہ اور وزیر پلاننگ کو ہدایت کی کہ وہ ترقیاتی منصوبوں کا از سر نو جائزہ لیں اور ان پر عمل درآمد کے لئے وسائل کی دستیابی کے حوالے سے کابینہ کو آگاہ کریں ۔دریں اثناء پی ڈی ایم نے عمران خان کو نااہل کرانے کیلئے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کردیا ،پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہیں کئے، رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا نے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کے لیے ریفرنس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو جمع کروایا جس پر قومی اسمبلی کے ارکان آغا حسن بلوچ، صلاح الدین ایوبی، علی گوہر خان، سید رفیع اللہ آغا اور سعد وسیم شیخ کے دستخط تھے۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس میں ای سی پی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 (1) (ایف)، 63 (2) اور 63 (3) کے تحت عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے، تاہم اپنے دعوے کو مزید مضبوط کرنے کیلئے ریفرنس میں دستاویزی ثبوت بھی شامل کیے گئے ہیں۔،ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کے خلاف ریفرنس کی کاپی سپیکر قومی اسمبلی کو بھی بھیج دی گئی ہے، بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب میں محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ نواز شریف کو تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا گیا لیکن یہاں تو جھوٹےحلف نامہ دیئے گئے ہیں،قوم کے سامنے یہی مدعا رکھا ہے، دریں اثنا پی ڈی ایم کی طرح سپیکر پرویز اشرف بھی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس جلد الیکشن کمیشن کو بھیجیں گے ۔ علاوہ ازیںوزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہےکہ کئی دہائیوں تک عمران نیازی دیانتداری،شفافیت اور احتساب کے نام پر عوام کو دھوکہ دیتا رہا،فارن فنڈنگ کیس کے فیصلہ نے اس کا یہ بھانڈا پھوڑ دیا،اتحادی حکومت اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔جمعرات کو ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے نے ثابت کردیا کہ عمران نیازی کی اصل حقیقت کیا ہے،دراصل وہ ایک مکار آدمی ہے، 8 سال سے عمران نیازی نے اس کیس کے فیصلے میں تاخیر کے لئے تمام حربے اپنائے،اس سلسلے میں انہوں نے 9 پٹیشنز ہائی کورٹ میں دائر کیں جب 50بار التواء مانگا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنے رضامندی سے جان بوجھ کر غلط حلف نامے جمع کرائے۔ انہوں نےکہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہےکہ پی ٹی آئی بغیر کسی شک کے غیر ملکی فنڈڈپارٹی ہے۔