پولیس اورجیل حکام کی رسہ کشی میں حوالاتی جان کی بازی ہارگیا

05 اگست ، 2022

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)پولیس اورجیل حکام کی رسہ کشی میں حوالاتی جان کی بازی ہارگیا،ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح سینٹرل جیل اڈیالہ سے مری کچہری میں پیشی کے لئے 21حوالاتیوں کو پولیس پریژنزوین میں مری لے جایاگیا جہاں عدالتوں میں پیشی کے بعد سوا چار بجے پولیس روبکاریں لے کرپولیس پریژنزوین مذکورہ حوالاتیوں کولے کرسینٹرل جیل اڈیالہ کے لئے روانہ ہوئی ، رات پونے سات بجے کے قریب اڈیالہ جیل پہنچے جہاں پولیس حکام کے مطابق 9سی تھانہ مری کے ایک ملزم 35سالہ محمدشہزاد ولد جاویداقبال کی طبیعت قیدیوں والی گاڑی میں ہی خراب ہوگئی جس کی اطلاع ڈیوٹی پرمامور راولپنڈی پولیس کے اے ایس آئی عقیل حسین نے اڈیالہ جیل کے عملے کوکی۔ اس دوران جیل حکام نے وین میں واپس آنے والے دیگربیس قیدیوں کووصول کرلیا لیکن یس محمد شہزاد کو واپس لینے سے انکارکردیا،طبیعت کی خرابی کی اطلاع پرجیل ہسپتال سے ایک ڈسپنسرنے موقع پرآکر ملزم شہزادکابلڈپریشر چیک کیا جوہائی تھاجس نے فرسٹ ایڈدیتے ہوئے ایک گولی اس کے منہ میں رکھ دی اوراس کو ہسپتال لے جانے کاکہا ، پولیس کامؤقف ہے کہ جیل حکام سے ایمبولینس فراہم کرنے کی استدعاکی گئی اس دوران خاصی دیرانتظارکے باوجود ایمبولینس نہ دی گئی حتی کہ سٹریچربھی فراہم نہیں کیاگیا ،حالاں کہ جیل میں دوایمبولینس گاڑیاں موجود تھیں ، پولیس رات کو ساڑھے آٹھ بجے کے قریب بیمارملزم کوچھوٹی پریژن وین میں لے کربے نظیربھٹوہسپتال پہنچی جہاں رات نو بج کرپانچ منٹ پروہ دم توڑگیا۔ اس دوران ڈاکٹروں نے اس کی جان بچانے کی پوری کوشش کی لیکن وہ جانبرنہ ہوسکا۔ پولیس حکام نے جمعرات کی شام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال میں پوسٹ مارٹم کرانے کے بعداس کی میت ورثاکے حوالے کردی۔