بلوچستان حکومت ناکام ، سینٹ کمیٹی بنا کر متاثرین سیلاب کی داد رسی کی جائے، سینیٹر سرفراز بگٹی

05 اگست ، 2022

اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے،نامہ نگار ) سینٹ میں نکتہ اعتراض پر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاہے کہ تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہضم نہیں ہو رہا ہے ، الیکشن کمیشن میں لگنے والے چاروں ممبران انکے دور میں لگے ، عدالتیں کھلی ہیں، اگرکسی عدالت نے فیصلہ کیا تو اس کیخلاف احتجاج شروع کر دیں ، سپریم کورٹ میں معاملہ جانا ہے تو وہاں کسی کو جانے سے گھبرانا نہیں چاہئے ، اس سے ایک راستہ کھلے گا کہ اگر کوئی مستقبل میں اس طرح کریگا تو وہ بھی نہیں کر پائیگا ،سینیٹرنثار کھوڑو نےکہا تحریک انصاف نے عوام کی امیدوں کا خون کیا یہ الیکشن کمیشن کے 2018 کے انتخابات کے فیصلے مانتے ہیں جس کی وجہ سے کرسی پر بیٹھے تھے جب فارن فنڈنگ کا فیصلہ آتاہے تو احتجاج شروع ہو جاتا ہے، سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا پی ٹی آئی والوں نےکہا تھا کہ چوروں کو پکڑوں گا ، کٹھ پتلی نہیں بنوں گا مگر دیکھا جائے کہ کتنے چوروں کو سزا دی گئی ، جب انکو پتہ چلا کہ ہمارے لیڈر کو چور اور سرٹیفائیڈ لٹیرا ڈیکلیئر کیا گیا تو احتجاج کرنا چاہتے ہیں ، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے راستے کھلے ہیں وہاں جائیں ، عوام کو پتہ چلا ہے کہ عمران ڈاکو ،چور، لٹیرا ہے ، سینیٹر ڈاکٹر زرقا نے کہا کہ آج میں احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی ہوں ہمارے سینیٹرالیکشن کمیشن جا رہے تھے کہ ایک خاتون ایس ایچ او نے ہمیں دھمکی دی ، انکا رویہ انتہائی خراب تھا بدتمیزی کی گئی ہم تحریک استحقاق لانا چاہتے ہیں، اس سے پورے ہائوس کی عزت مجروح کی گئی، چیئرمین نے کہا کہ انکی تحریک استحقاق متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہے، سینیٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ ہمارا بہت پرامن احتجاج تھا حکومت نے جگہ جگہ کنٹینر لگا رکھے ہیں ، سینیٹر سرفراز بگٹی نےکہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث ہمارے بچے سسک رہے ہیں اور عورتیں کھلے آسمان تلے بیٹھی ہیں وہاں حکومت کی مشینری نظر ہی نہیں آ رہی مگر یہاں ہر کسی کو الیکشن کمیشن کی پڑی ہے ہمارے سسکتے بچے کسی کو نظر نہیں آ رہے ہیں یہ بہت بڑا ڈیزاسٹر ہے ، وزیراعظم دو دفعہ وہاں گئے مگر انکے جانے کے بعد کیا ہوا متاثرین کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں ، ہائوس آف فیڈریشن اور سرکار کو توجہ دینا ہو گی ، سینٹ کمیٹی بنا کروہاں بھجوائی جائےجو جائزہ لے اورلوگوں کی داد رسی کرے ، وہاں صرف فوج نظر آتی ہے جو لوگوں کی ریسکیو کرتی ہے مگر بحالی حکومت کا کام ہے ، ہائوس میں سیاست ہو رہی ہے ، چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ضرور کمیٹی بنائوں گا این ڈی ایم اے والے ساتھ بھجوائے جائینگے ،قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تولسبیلہ حادثے میں شہید فوجی افسران کیلئے دعا کی گئی، سینیٹر مشتاق احمد نے شہداء کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کرائی، سینیٹر اعجاز چوہدری کو چیئرمین نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کیلئے مائیک نہیں دیا جسں پر پی ٹی آئی کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے، چیئرمین نے کہا کہ پہلے وقفہ سوالات مکمل ہو اسکے بعد نکتہ اعتراض پر بات ہوگی،سینیٹر اعجاز چوہدری نے نکتہ اعتراض پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہذب معاشروں میں احتجاج کا حق ہر شہری کو حاصل ہے جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے ان سے کوئی بھی سیدھا کام نہیں ہوا، اس حکومت نے لاٹھی اور گولی سے پرامن احتجاج کو روکنے کی کوشش کی ہے اس حکومت کی حدود اسلام آباد تک ہے انکو سوچنا چاہئے، جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا یہاں لانگ مارچ ہوئے اور کانپیں بھی ٹانگیں مولانا فضل الرحمٰن نے 13 دن دھرنا دیا، ایبسلوٹلی ناٹ سے ایبسلوٹلی یس کا سفر شروع ہوچکا ہے اب ایک مرتبہ پھر ایبسلوٹلی یس کہہ کر امریکی غلامی کو قبول کیا گیا، کس نے ایبسلوٹلی یس کہا اور یہاں سے ڈرون گزرا؟ کل الیکشن کمیشن نے ایسا فیصلہ کیا جس سے ساری دنیا حیران ہے ، کل سے بیسیوں لوگ ٹی وی پر آکر کہہ چکے ہیں کہ ہم نے فنڈ دیا۔