اقوام متحدہ کمیٹی نے فرانس میں ہیڈ اسکارف پر پابندی غلط قرار دیدی

05 اگست ، 2022

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے مطابق فرانس میں مسلم خاتون کو سرکاری سکول میں پیشہ وارانہ تربیت کے دوران اسکارف پہن کر شرکت سے روکنا امتیازی سلوک کا نشانہ بنانا ایک غیرانسانی اور ناقابل قبول فعل ہے۔ دستاویز کے مطابق جب نعیمہ میزہود وہاں پہنچیں تو پیرس کے مضافات میں واقع سکول کے ہیڈ ٹیچر نے انہیں سکول میں داخل ہونے سے روک دیا۔ اس واقعے سے 6 سال قبل 2004 میں فرانس نے ریاستی سکولوں میں طلبہ کے حجاب اور دیگر مذہبی علامتی لباس اور اشیاء پہننے پر پابندی عائد کردی تھی۔ نعیمہ میزہود نے استدلال کیا کہ اعلیٰ تعلیم کی طالبہ کے طور پر انہیں اس قانون کے تحت نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئیے تھا۔ دستاویز کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے قرار دیا کہ نعیمہ میزہود کو سر پر اسکارف پہن کر تربیت میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے انکار صنفی اور مذہبی بنیادوں پر مبنی امتیازی سلوک تھا۔ اقوام متحدہ کے دفتر میں موجود ذرائع نے اس رپورٹ کو قابل اعتماد قرار دیا۔ فرانس کی وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس رپورٹ کے دعوؤں پر ردعمل دینے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔