سیاسی ڈائری، ستر ارکان اسملی کو عمران سےخاطر خواہ دلچسپی باقی نہیں رہی

05 اگست ، 2022

اسلام آباد (محمد صالح ظافر/ خصوصی تجزیہ نگار) جس قومی اسمبلی کو دھتکار کر عمران خا ن اور تحریک انصاف کے ارکان روتے گاتے چار ماہ قبل نکلے تھے اور پراسرار طور پر وہاں سے مستعفی ہوگئے تھےجمعرات کو دوبارہ اس کی دہلیز پر پہنچ گئے وہ الیکشن کمیشن کےخلاف رونا دھونا کرنے آئے تھے۔ تحریک انصاف کے 121؍ ارکان نے احتجاجاً استعفی دیا تھا آج شاہراہ آئین پر پہنچے اس کے ارکان کی تعداد پچاس کے لگ بھگ تھی جس سے کم از کم یہ عیاں ہوگیا کہ عمران خان کے کم از کم ستر ارکان قومی اسملی کوان سےخاطر خواہ دلچسپی باقی نہیں رہ گئی استعفوں کی تصدیق کا مرحلہ آتا ہے تو اس میں عمر ان کے لئے خفت کا بہت سامان موجود ہے۔ اسے عمران خان کی چابکدستی کہا جاسکتاہے یا عیاری قرار دیا جاسکتا ہےکہ انہیں جس ادارے یا دفتر سے باز پرس کا اندیشہ ہو وہ اس کے خلاف دشنام و الزام کا بازار گرم کردیتے ہیں،الیکشن کمیشن کئی مہینوں سے ان کے نشانے پر ہے۔ جمعرات کو وفاقی دارالحکومت سمیت اہم شہروں میں ان کی احتجاجی پکنک کا رنگ اس قدر پھیکا تھا اس میں موجود افراد بھی ہراساں دکھائی دیئے الیکشن کمیشن نے جس پامردی سے عمران کی دھمکیوں، گالیوں، الزامات اور دیگر خرافات کا مقابلہ کیا ہے وہ ملکی تاریخ میں اداروں کی اور اولولعزمی کی شاندار تاریخ رقم کرگیا ہے۔ عمران خان نے جو باتیں اپنے محدود اجتماعات میں کی ہیں اور بالخصوص جس طور پر عمران نے اپنی ’’نشری تقریر‘‘ میں جو مقدمہ پیش کیا ہے وہ بے اثر اور بے کار ہے اگر ان کی بات میں کوئی دم ہے تو وہ عدالت کے روبرویہ باتیں کریں اورانصاف حاصل کریں یا پھر الیکشن کمیشن کی چوکھٹ پر حاضری دیں۔اب وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کی نا اہلی کو یقینی بنانے کے لئے وہ عدالت عظمی سے رجوع کرے گی کوئی معجزہ ہی انہیں میدان سیاست سے بے دخل ہونے سے بچاسکے گا۔ پی ڈی ایم پہلی مرتبہ الیکشن کمیشن پر دستک دے ر ہی ہے تاکہ عمران خان کو نااہل قرار دلوایا جاسکے۔پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے نیب کے ظالمانہ اور مجرمانہ قانون کو حد اعتدال پر لانے کے لئے اس میں بعض اہم ترامیم منظور کرلی ہیں جو صدارتی توثیق کے بعد قانون کا درجہ حاصل کرلیں گی۔ صدر عارف علوی نیب قانون میں ترمیم پر توثیقی دستخط کریں گے اس میں اپنی عادت کے مطابق وہ تاخیر روا رکھیں گے تو بھی یہ قانون نافذ ہو کر رہے گا۔ وفاقی وزیرداخلہ ر انا ثناء اللہ خان کا یہ مطالبہ صد فیصد درست ہے کہ صدر علوی کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کے پیش نظر فوراً اپنے عہدے سے استعفی دیدینا چاہئے۔قومی مفادات کو جس قدر تحریک انصاف کے اقتدار میں عمران نے گزند پہنچائی ہے اسے ملکی تاریخ میں بدترین سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔