فارن فنڈنگ کیس فیصلہ میں واضح تضادات، ایسا کیا غلط کردیا نااہلی کی باتیں شروع ہوگئیں، عمران خان

05 اگست ، 2022

لاہور،اسلام آباد،کراچی (نمائندہ خصوصی،خبر نگار ، نیوز ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غیرملکی کمپنیوں سے پیسے لینا 2012ءمیںجرم نہیں تھا ‘ فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں واضح تضادات ہیں ‘پیچھے سے ڈوریوں کو ہلایا جاتا ہے‘ایسا کیا غلط کیا جس پر نااہلی اور کارروائی کی باتیں شروع ہوگئیں‘ پیسے کے بغیر سیاسی جماعت کیسے چل سکتی ہے؟ ، الیکشن کمیشن نے بیرون ملک پاکستانیوں کے پیسے کو فارن فنڈنگ قرار دیا ہے، اگر یہ فارن فنڈنگ ہے تو جو اوورسیزپاکستانی 31 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں تو پھر وہ کیا ہے؟ الیکشن کمیشن کو کیا پتا بھی ہے فنڈ ریزنگ کیسے ہوتی ہے؟ الیکشن کمیشن کو شرم نہ آئی آنے والی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں، بدقسمتی سے کرپٹ لوگوں کے علاوہ وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو عوام کی رائے کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے، حقیقی آزادی تب ملے گی جب غریب آدمی کے ووٹ سے تبدیلی آئے گی‘ای وی ایم آئے گی تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہو جائیگی۔الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج کے دوران کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ اسلام آباد کوقلعہ بنادیا گیا ایسے لگا جیسے کوئی باہر سے حملہ کرنے لگا ہے‘ان کواتنا خوف کیوں ہے، یہ سمجھنا بہت ضروری ہے ان کو اتنا خوف کیوں ہے؟،انہوں نے 25 مئی کو ظلم کیا کبھی نہیں بھولوں گا‘دھاندلی کے باوجود یہ ضمنی الیکشن ہار گئے، چیلنج کرتا ہوں مظفرگڑھ کی سیٹ کو جب بھی کھولا جائیگا، دھاندلی سامنے آئے گی‘ہماری پارٹی توڑنے کیلئے بھی پیسہ چلایا،جب یہ تمام حربوں میں فیل ہوئے تو انہوں نے آخر میں الیکشن کمیشن کو استعمال کیا‘جن لوگوں نے بھٹوکا جوڈیشل قتل کیا یہی لوگ تب تھے۔ان کو خوف ہے قوم آزاد ہو رہی ہے اور سنبھالی نہیں جا رہی، الیکشن کمیشن کو ایسا بنادیا ہے جس کے ذریعے حکومتوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔یہ الیکشن کے ذریعے سیٹیں دے کر پارٹیوں کو کنٹرول کرتے ہیں، فلانے کو اتنی اور فلانے کو اتنی سیٹیں دیدو۔یہ لوگ حقیقی جمہوریت نہیں آنے دیتے۔انہوںنے کہاکہ شہبازشریف نے عدالت میں کہا نوازشریف واپس آجائیں گے اس کو بیان حلفی کہتے ہیں، سرٹیفکیٹ کا مطلب بالکل مختلف ہے،الیکشن کمشنرنے چور باپ، بیٹے کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی‘مجھے شرم آتی ہے ایسے لوگ فیصلے کرتے ہیں‘بیرونی آقاؤں کے مطابق ہمیں یہ غلام رکھنا چاہتے ہیں،یہ سارا ڈرامہ ہمیں غلام رکھنے کے لیے کیا جارہا ہے‘یہ جومرضی حربے استعمال کرلیں بیداری اورشعورکا جن واپس نہیں جائے گا،یہ قوم نبیﷺ کی عاشق ہے اب یہ کنٹرول سے باہرنکل گئے ہیں،شیطان کے چیلوں سے جنگ آرام سے نہیں جیتی جائے گی آپ سب نے میرے ساتھ مل کرجدوجہد کرنی ہے۔ تحریک انصاف کے کراچی ‘لاہوراور اسلام آبادمیں الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاجی مظاہرے ‘امپورٹڈحکومت نامنظور کے نعرے ‘چیف الیکشن کمشنرکے استعفے کا مطالبہ ‘ یاد داشت جمع کرائی ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی رکاوٹوں اور راستے میں بچھائی گئیں تاریں ہٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے لیے پہنچے اور چیف الیکشن کمشنرکے خلاف یاد داشت جمع کرانے کے بعد منتشر ہوگئے۔الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے لیے پہنچنے والے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی میں سینیٹر فیصل جاوید خان، فواد چوہدری، پرویز خٹک، اسد عمر، اعظم سواتی، شبلی فراز اور کنول شازیب اور دیگر شامل تھے۔پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے الیکشن کمیشن کے دفتر کی طرف مارچ کے دوران ʼامپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے لگائے۔مظاہرین نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے، جن میں درج تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا استعفیٰ دے دیں،اس سے قبل پی ٹی آئی اراکین کو الیکشن کمیشن کے دروازے پر پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے روکا تھا جبکہ پولیس کے ساتھ اراکین کی ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ادھرتحریک انصاف کی جانب سے کراچی میں بھی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج میں خواتین کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کارکنان نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تصاویر، پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن میں الیکشن کمیشن کے خلاف نعرے درج تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر و صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی کا کہنا تھا کہ 28 اگست کو بلدیاتی انتخابات میں چوروں کو شکست دینگے۔ یہ لوگ ڈر کے مارے بھاگ جائیں گے۔الیکشن کمیشن کا دفتر بھی پی ڈی ایم کا ہیڈ کوارٹر بن چکا ہے۔ الیکشن کمیشن کو لوٹے کا نشان الاٹ کیا جائے۔اس موقع پرفردوس شمیم نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کا جھوٹا الزام لگا کر یہ عمران خان کو روکنا چاہتے ہیں انکی یہ خواہش پوری نہیں ہوگی۔