پاکستان میں سیلاب سے 76 لاکھ افراد متاثر، 15 سو جاں بحق ہوچکے ہیں ، اقوام متحدہ

22 ستمبر ، 2022

اقوام متحدہ (اے پی پی) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 76 لاکھ افراد شدید متاثر ہوئے ہیں ،15 سو سے زیادہ جاں بحق اور تقریباً80 لاکھ بے گھر ہوچکے ہیں،صوبہ سندھ کو جنوبی علاقہ بدستور زیر آب ہونے کی وجہ سے بحران کا شکار ہے۔سیلاب کے بعد امدادی سرگرمیوں میں مصروف اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے مشترکہ بیان کے مطابق پاکستان کے قدرتی آفت سے متاثرہ علاقوں میں جہاں امدادی اشیا کی اشد ضرورت ہے وہیں متاثرین تک پہنچنا بھی مشکل امر ہے بالخصوص جنوبی سندھ جہاں اب بھی کئی علاقے گہرے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے 76 لاکھ افراد متاثر ہوئے،تقریباً 80 لاکھ بے گھر اور 1500 سے زیادہ جاں بحق ہوچکے جن میں 552 بچے بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یواین اداروں نے مقامی حکام کے ساتھ امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے،تاہم لوگوں کے لیے مناسب مقدار میں خوراک، پناہ گاہیں اور صحت کی حسب ضرورت سہولیات دستیاب نہیں۔اقوام متحدہ کے بچوں کے حوالے سے فنڈ ( یونیسیف)کی چیف آف فیلڈ آفس بلوچستان گیریڈا بیرو کیلا نے کہا کہ اب سیلاب متاثرہ کمیونٹیز میں دماغی ملیریا اور دیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں جن کے علاج کی دوا ئیں بھی دستیاب نہیں،لوگوں کے پاس پناہ گاہیں ناپید اور پہننے کے لیے لباس تک نہیں۔پناہ گزینوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر کے ایشیا و پیسفیک کے لیے ترجمان بابر بلوچ کے مطابق پاکستان میں 7.6 ملین لوگ سیلاب کے نتیجے میں بے گھر ہوئے جن میں سے تقریبا 6 لاکھ امدادی مقامات پر مقیم ہیں،ہمارا سیلاب متاثرہ علاقوں میں 1.2 ملین امدادی اشیا مقامی حکام تک پہنچانے کا منصوبہ ہے جن میں سے 10 لاکھ فراہم کردی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے بہت سے حصے بالخصوص جنوبی سندھ اور مشرقی بلوچستان کے علاقے اب بھی پانی میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سیلابی پانی خشک ہونے میں چھ ماہ تک کا عرصہ لگ سکتا ہے۔