قیدی پر مبینہ تشدد، اسلام آباد ہائیکورٹ کا میڈیکل رپورٹ آج جمع کرانے کا حکم

22 ستمبر ، 2022

اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں قیدی پر مبینہ تشدد کی شکایت کا کیس جمعرات تک ملتوی کرکے وزارت انسانی حقوق اور انسانی حقوق کمیشن کے نمائندے کو گزشتہ روزجیل کا دورہ کرنے کا حکم دیدیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اڈیالہ جیل میں قید شخص کے والدین کی درخواست پر مبینہ تشدد کے کیس پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزارت انسانی حقوق پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ صرف رپورٹوں پر بات نہیں ہو گی، اب تک وزارت انسانی حقوق نے عدالتی فیصلے کے تناظر میں کیا کیا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اور اڈیالہ جیل کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ کاشف علی عدالت میں پیش ہوئے اور جج کو بتایا کہ 2019سے چھ کیسز اس قیدی کے خلاف درج ہیں۔عدالت کا ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے استفسار کیا کہ کیا قیدی کو کسی کیس میں سزا ہوئی؟ جس پرانہوں نے کہا کہ ابھی تک کسی کیس میں سزا نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قیدی کے حقوق اپنی جگہ ہیں اس کی والدہ نے سیریس الزام لگایا ہے کہ اس پر ٹارچر ہوا ہے جس کی تردید کرتے ہوئے کاشف علی نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق یہ ٹھیک ہے انگلی بھی ٹوٹی ہوئی نہیں ہے۔عدالت نے انسانی حقوق کے نمائندے سے استفسار کیا کہ جیل ریفارم پر عمل درآمد کمیشن کا کیا بنا ؟ اور ملزم کی کل کی تصاویر بھی اڈیالہ جیل حکام نے عدالت کے سامنے پیش کردیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ قیدی کا کنڈکٹ ٹھیک نا ہو پھر بھی آپ اسے مار نہیں سکتے اس کو روکنے کے اور طریقے ہیں، یہ ایک نہیں بلکہ اڈیالہ جیل سے متعلق بہت سیریس شکایات ہیں۔