لیسٹر بدامنی:ایک اورشخص کو سزا،ملزم کاسوشل میڈیا سے متاثر ہونے کااعتراف

22 ستمبر ، 2022

لندن (شہزاد علی) لیسٹر بدامنی کے سلسلے میں دوسرے شخص کو سزا سنائی گئی جس نے سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ کا حوالہ دیا۔ ہفتے کے آخر میں لیسٹر میں ایک احتجاج میں چاقو لے جانے کے جرم میں سزا پانے والے ایک شخص نے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا سے متاثر تھا۔ 21 سالہ آدم یوسف کو اتوار کو ایک مارچ میں چاقو رکھنے کا اعتراف کرنے کے بعدایک سال کی سزاسنائی گئی ۔سزا کو 18 ماہ کے لیے معطل کیا گیا ہے۔اس موقع پر مجسٹریٹ نے اس سے کہا کہ یہ سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس سے ہمارے شہر اور کمیونٹی کے تعلقات کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیسٹر کی مسلم اور ہندو برادریوں کے سنجیدہ افراد نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں برطانیہ کی ملٹی کلچرل سوسائٹی میں باہم مل کر رہنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔ مشترکہ بیان پڑھتے ہوئے پردیپ گجر نے کہا کہ دونوں عقائد کےماننے والے اس شاندار شہر میں نصف صدی سے زیادہ عرصے سے ہم آہنگی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ہم مل کر سوچ اور طرز عمل دونوں میں اشتعال انگیزی اور تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ لیسٹر شائر پولیس کے عارضی چیف کانسٹیبل راب نکسن نے بی بی سی کو بتایا کہ شعلوں کو بھڑکانے میں سوشل میڈیا نے "بڑا کردار" ادا کیا ہے۔ انھوںنے عوام سے اپیل کی کہ بغیرتصدیق کوئی خبر سوشل میڈیا پر آگے نہ بڑھائیں۔پولیس نےخبردار کیا ہے کہ مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔